Common frontend top

سعدیہ قریشی


ڈیڈ لاک نہیں مکالمہ ، میدان نہیں ایوان!


سیاسی حالات کا سورج سوا نیزے پر ہے ہم روز ایک فیصلہ کن موڑ سے گزرتے ہیں۔روز ایک بحرانی کیفیت ہمیں گھیر لیتی ہے۔ہر روز مورخ ہمیں تاریخ کے نازک اور مشکل دوراہے پر دیکھتا ہے۔سیاسی حالات کی گرما گرمی میں فروری جیسے دھیمے اور خوبصورت مہینے کو بھی تمازت سے دوچار کر رکھا ہے۔ وطن عزیز باقاعدہ ایک سیاسی اکھاڑا بن چکا ہے جہاں سیاست کے ماہر کھلاڑی بڑی مہارت چالاکی اور دور اندیشی سے اپنے اپنے سیاسی داؤ کے اس مار رہے ہیں اور ہر شخص کسی وننگ موو کا خواہش مند ہے مگرسیاست کی اس تماشا
اتوار 18 فروری 2024ء مزید پڑھیے

سیاسی شعور اہم مگر سیاست ہی زندگی نہیں

بدھ 14 فروری 2024ء
سعدیہ قریشی
کچھ لوگوں نے سیاست اور سیاسی وابستگی کے ہر ممکن اظہار کو اپنی زندگی کا مرکزہ بنا رکھا ہے۔ایسے لوگ زندگی میں صرف تفریق اور تقسیم کو ہی ہوا نہیں دیتے بلکہ غیر شعوری طور پر اپنی زندگیوں کو بھی بے سکونی سے دوچار کیے رکھتے ہیں۔ 2016 میں امریکہ کی ریاست فلوریڈا میں ایک بڑا ہی دلچسپ سروے ہوا کہ انتخابات کے موسم میں سیاسی وابستگیوں کے حوالے سے جذباتی لوگوں کے بلڈ پریشر میں اتار چڑھاؤ بڑھ جاتا ہے۔یہ ریسرچ امریکہ کے ایک ہیلتھ جرنل میں شائع ہوئی۔ کم و بیش چار ہزار لوگوں کا سروے کیا گیا
مزید پڑھیے


سعد رفیق اور ثمر بلور آپ کا شکریہ !

اتوار 11 فروری 2024ء
سعدیہ قریشی
الیکشن کے نتائج حیران کن طور پر تخمینوں اور اندازوں سے مختلف نکلے۔ ان انتخابات میں پی ٹی آئی کے سپورٹر اور ووٹر نے جس جوش و خروش اور جس جذبے سے انتخابات میں حصہ لیا وہ قابل تعریف ہے۔اس کمٹمنٹ کا نتیجہ سب کے سامنے ہے کہ اس وقت آزاد امیدوار پاکستان کے انتخابات میں دوسری سیاسی جماعتوں کے امیدواروں کی نسبت سب سے زیادہ کامیاب ہوئے ہیں۔ ان آزاد امیدواروں میں بیشتر پاکستان تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والے امیدوار ہیں۔الیکشن سے پہلے کیے جانے والے انداز تخمینے اور سروے پاکستان مسلم لیگ نون کے لیے
مزید پڑھیے


سیاست ،عوام انتخابات اور امیدیں

جمعه 09 فروری 2024ء
سعدیہ قریشی
فروری کا یہ روشن اور چمکدار دن اس لحاظ سے اہم ہے کہ پاکستان میں عام انتخابات ہورہے ہیں۔ جس میں اگلے پانچ سال کے لیے حکمران چنے جائینگے۔اس کے دن کے حوالے سے بہت سے شکوک و شبہات دلوں میں موجود تھے مگر بالاآخر الیکشن بروقت ہونے میں کامیاب ہو گئے۔ جس وقت میں یہ کالم لکھ رہی ہوں یہ دن 11 بجے کا عمل اب تک کی آنے والی خبروں کے مطابق پاکستانی اپنے دلوں میں روشن دن کے خواب لیے ووٹ ڈالنے کے لیے گھروں سے نکلے ہیں۔ کچھ بھی ہو پاکستانی بنیادی طور پر پرامید
مزید پڑھیے


شہزاد اظہر سے ماورا اظہر تک

بدھ 07 فروری 2024ء
سعدیہ قریشی
شہزاد اظہر ایک بے پناہ شاعر اور ایک مضطرب تخلیقی روح تھا، اس کی زندگی میں توازن کی کمی محسوس ہوتی تھی۔ وہ اپنی پسند اور ناپسند کے اظہار میں بھی کچھ بڑبولا اور خطرناک حد تک صاف گو تھا۔زندگی اپنی شرطوں پر گزارنے والے ایسے لوگ زندگی میں خسارے تو کماتے ہی ہیں۔شہزاد اظہر بھی ایک ہی ایسا شخص تھا۔ زندگی میں تمام تر خساروں اور مسائل کے باوجود اس نے اپنے تخلیقی اظہار پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا اور بقول افتخار عارف صاحب کے اپنے تخلیقی وجود کے پورے سرمائے کی قوت پر کلام کیا ہے۔ اس کی
مزید پڑھیے



یہ حسن وعشق تو دھوکا ہے سب مگر پھر بھی!

اتوار 04 فروری 2024ء
سعدیہ قریشی
فروری نئے موسموں کی نوید لے کے آتا ہے۔سخت یخ بستہ دنوں کے بعد فروری کی دھوپ سنہری اور حرارت بخش ہوتی ہے اور اس کی بہار آفرین بارشیں حسن اور حیرت سے بھری ہوتی ہیں۔اس مہینے میں کوئی خاص بات ہے جو دل میں دھمال ڈالتی ہے۔کچھ ایسا حسن ہے اس مہینے کے اندر جو محسوس ہوتا ہے مگر کھلتا نہیں ہے۔ مبارک سلامت کہ فروری کے خوبصورت دن ہمارے آنگنوں میں مہک رہے ہیں اور ہزار مشکلات کے باوجود ہم پر امید دل کے ساتھ آنے والے دنوں کو دیکھ رہے ہیں۔ ملک میں عام انتخابات کا اعلان
مزید پڑھیے


حکیم سعید شہید جیسا دل کہاں سے لائیں!

جمعه 02 فروری 2024ء
سعدیہ قریشی
ابھی ابھی لٹن روڈ پر واقع ہمدرد مرکز میں بچوں کی ہمدرد اسمبلی میں شرکت کر کے واپس آئی ہوں۔ یقین کریں بچوں کی قابلیت ، اعتماد اور پاکستان کے مسائل کے حوالے سے ان کے شعور نے بہت متاثر کیا۔حکیم محمد سعید شہید کی تصویر کے پس منظر میں سکول کے طالب علم بچے اور بچیاں بڑے منظم انداز میں بیٹھے تھے دونوں اطراف ڈیسک لگا کر کرسیاں لگائی گئی تھیں اس قطار کے پیچھے بھی طالب علموں کی دو دو قطاریں تھیں۔یہ ہمدرد مرکز میں منعقد ہونے والی بچوں کی ہمدرد اسمبلی کا ایک منظر ہے۔ سٹیج کے
مزید پڑھیے


اقبالؔ کا مرد درویش

بدھ 31 جنوری 2024ء
سعدیہ قریشی
24 جنوری کو ملک کی عظیم علمی وادبی شخصیت رخصت ہوئی۔ پروفیسر رفیع الدین ہاشمی ماہر اقبالیات ،ماہر اردو ادب تھے۔ وہ ایک عظیم محقق اور اقبال شناس تھے۔ساری زندگی انہوں نے اقبال شناسی میں تحقیق اور تدوین کرتے ہوئے گزاری۔ پروفیسر صاحب کی وفات کی خبر آئی تو سوشل میڈیا پر ان کے شاگردوں کی طرف سے بھی یاد آوری کا ایک سلسلہ شروع ہوا۔ انہوں نے بڑی محبت سے اپنے استاد محترم کو یاد کیا۔وہ صحیح معنوں میں استاد الاساتذہ تھے کہ ان کے شاگردوں میں بھی اردو
مزید پڑھیے


سفید ریت کے ساحل ،سوسن اور ریڈیو جرنلزم

اتوار 28 جنوری 2024ء
سعدیہ قریشی
امریکہ میں ہمارا آخری پڑاؤ ریاست فلوریڈا کا شہر پینسا کولا تھا یہ شہر اپنے حسین ساحلوں اور امریکہ کے نیول ایئر سٹیشن کے حوالے سے شہرت رکھتا ہے یہاںایوی ایشن کے تربیتی مراکز ہیں۔ اس تاریخی ساحلی شہر کو ملٹری ہیریٹیج کا درجہ حاصل ہے۔ امریکہ میں ہمارے قیام کو 18 روز گزر چکے تھے گھر سے دوری کی اداسی دل سے آکاس بیل کی طرح لپٹی تھی۔جس روز ہم یہاں پہنچے کرسمس میں صرف چھ روز باقی تھے۔پینسا کولا کی پرسکون ساحلی فضاؤں میں کرسمس کے گیت گونجتے تھے۔ ہم پینسا کولا پہنچے تو
مزید پڑھیے


وحید احمد کا" زینو"

جمعه 26 جنوری 2024ء
سعدیہ قریشی
قدرت نے وحید احمد کے اندر تخلیقی اظہار کی ایک عجیب بھٹی سلگا رکھی ہے، جس پر دھرے خیال کے کڑاہوں پر ہر وقت خالص دودھ پکتا رہتا ہے، اور ان کے اندر کا فنکار اس کڑھتے ہوئے دودھ سے بالائی کی تہیںاتارتا جاتا ہے اور پھر اس خالص بالائی سے اظہار کے نت نئے ذائقے بناتے۔ منفرد ڈکشن کی نظم نگاری ان کی پہچان کا اولین حوالہ ہے، ایک دبنگ نظم نگار کی پہچان بنالینے کے بعد وہ اپنے اندر کے اظہار کے لیے نثر نگاری کی طرف آئے اور زینو جیسا شاہکار ناول پانچ برس کے عرصے
مزید پڑھیے








اہم خبریں