اسلام آباد ( سپیشل رپورٹر) وزیراعظم عمران خان سے حکومت کی اتحادی جماعتوں کی قیادت کے وفد نے ملاقات کی۔وزیر اعظم آفس سے جاری بیان کے مطابق ملاقات میں ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی، وزیرقانون فروغ نسیم اور وزیر آئی ٹی امین الحق نے متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) ،غوث بخش مہر اور فہمیدہ مرزا نے گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس (جی ڈی اے )، وزیر آبی وسائل مونس الٰہی نے مسلم لیگ (ق) ، وزیراعلیٰ بلوچستان عبدالقدوس بزنجو نے بلوچستان عوامی پارٹی (بی اے پی) ،سینیٹر منظور احمد خان کاکڑ نے بلوچستان عوامی پارٹی، وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے عوامی مسلم لیگ اوروزیر اعظم کے معاون خصوصی شاہ زین بگٹی نے جمہوری وطن پارٹی (جے ڈبلیو پی) کی نمائندگی کی۔اتحادی جماعتوں کے رہنماؤں نے وزیراعظم عمران خان کی قیادت اور پالیسیوں پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا۔وزیر اعظم نے اتحادی جماعتوں کو انتخابی اصلاحات بل اور کالعدم تنظیم تحریک لبیک سے معاہدے کے بارے میں شرکا کو اعتماد میں لیا۔ذرائع کے مطابق اتحادی جماعتوں نے اہم قومی معاملات پر مشترکہ موقف اپنانے پر اتفاق کرلیا جبکہ پارلیمنٹ کا اجلاس پیر کو بلانے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس میں انتخابی اصلاحات اور الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے استعمال سے متعلق بل منظور کرایا جائے گا۔اتحادیوں کو بتایا گیا کہ اجلاس میں 30 بلز متعارف کرائے جائیں گے ۔علاوہ ازیں وزیراعظم کے زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا۔عمران خان نے وزراء کو کالعدم تحریک لبیک سے متعلق بیانات دینے سے روک دیا۔اندرونی کہانی کے مطابق ملکی سیاسی اور معاشی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں کالعدم تنظیم کے ساتھ معاہدے پر کابینہ کو بریفنگ دی گئی۔ وزیراعظم نے ہدایت کی کہ حساس معاملات پرغیرضروری بیانات سے گریزکیاجائے ،ملک کے اندرونی اور بیرونی دشمن غیر ذمہ دارانہ بیانات سے فائدہ اٹھاتے ہیں، اگر بیانات ضروری ہوں تو آئندہ بیانات میں احتیاط برتی جائے ۔اجلاس میں وزرا اعظم سواتی اورفوادچودھری کو الیکشن کمیشن کے نوٹس اور پیشی پر بھی بات چیت ہوئی۔ وزیراعظم نے وزرا کو فواد چودھری اور اعظم سواتی کے ہمراہ الیکشن کمیشن جانے کی ہدایت کر دی۔ وزیراعظم نے کہا وزرا اتحاد کا مظاہرہ کریں، اتحاد میں طاقت ہے ، دلیری کا مظاہرہ کرنا چاہئے ۔وزیراعظم نے کابینہ اجلاس میں موقف اپنایا کہ اصلاحات لانا آسان نہیں، مشکلات آتی ہیں ،مل کر سامنا کریں گے ۔92 نیوز رپورٹ کے مطابق وزیراعظم نے کالعدم تنظیم سے معاہدے پرعملدآمدکی یقین دہانی کرادی۔ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی کااہم ٹاسک سونپ دیا،تمام وزرااورارکان کوٹی ایل پی کے معاملے پرشاہ محمودقریشی سے مشاورت کی ہدایت کردی۔مزیدبرآں وزیراعظم سے وزیر اعلیٰ بلوچستان عبدالقدوس بزنجو نے ملاقات کی۔دریں اثناء مشیر پارلیمانی امور بابر اعوان نے بھی وزیراعظم سے ملاقات کی اور مشترکہ اجلاس کے حوالے سے مشاورت کی۔ بابر اعوان سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر سے بھی ملے ۔وزیراعظم سے ازبکستان کی سلامتی کونسل کے سیکرٹری لیفٹیننٹ جنرل وکٹر نے بھی ملاقات کی۔عمران خان نے پرامن اورمستحکم افغانستان کی اہمیت پرزوردیا۔