لاہور(محمد نواز سنگرا)قومی اسمبلی کا حلقہ این اے 124مسلم لیگ ن کا گڑھ ،حلقے میں پانچ برسوں میں 2لاکھ28ہزار ووٹرز کا اضافہ ہوا ہے جس کا فائدہ پاکستان تحریک انصاف کو ہو سکتا ہے ۔حلقہ این اے 124میں مسلم لیگ(ن)کے حمزہ شہباز شریف اور تحریک انصاف کے نعمان قیصر کے درمیان مقابلہ ہو گا۔حلقہ اندرون شہر اور اس سے ملحقہ علاقوں پر مشتمل ہے جو ہمیشہ سے مسلم لیگ (ن)کا گڑھ رہا ہے ۔تحریک انصاف کو حلقہ میں نظریاتی ووٹ،پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ق کا ووٹ بھی پڑے گا۔پی ٹی آئی کو بھی حلقے میں بھاری ووٹ کی توقع ہے ۔تحریک انصاف کی بڑھتی مقبولیت ن لیگ کے ناراض کارکن بھی اہم فیکٹر ہے جبکہ تحریک انصاف کے امیدوار نعمان قیصر پہلی بار اس حلقہ سے الیکشن لڑ رہے ہیں ۔تاہم مسلم لیگ(ن)کو آبائی حلقے میں مشکلات کا سامنا ضرور ہے اور جیت آسان نہیں رہی ۔یہ حلقہ پرانا این اے 119ہے جس میں ووٹرز کی تعداد تین لاکھ پانچ ہزار 570جبکہ اب اس حلقہ کا ووٹ 5لاکھ33ہزار 497ہے ۔اس حلقہ میں کشمیر ی برادری کا بہت بڑا ووٹ بنک ہے جو کہ حمزہ شہباز کے ساتھ ہے ۔حلقہ کے دیگر علاقوں میں گوالمنڈی،بھاٹی گیٹ،ریلوے روڈ،موچی گیٹ ،دہلی گیٹ،ایمرس روڈ، میکلوڈ روڈ، بادامی باغ،شیرانوالہ،سید مٹھا،شاہ عالم مارکیٹ،نسبت روڈ،شاد باغ،مصری شاہ،نولکھا،تیزاب احاطہ،پنج پیر روڈ،مکھن پورہ،ہال روڈ،علامہ اقبال روڈ،گڑھی شاہو، گھوڑے شاہ،شاد باغ،بھگت پورہ،جھگیاں جودھا اور سنگھ پورہ کے علاقے شامل ہیں ۔حمزہ شہباز اس حلقہ سے 2013کا الیکشن جیت چکے ہیں اور انہوں نے اس حلقہ میں کام بھی کرائے ہیں جس کا انہیں فائدہ ضرور ہو گا اور اندرون شہر ہمیشہ سے مسلم لیگ(ن)کے ساتھ رہا ہے ۔اس الیکشن میں بھی بھاٹی اور لوہاری گیٹ سمیت اندرن شہر میں (ن)لیگ اکثریت میں ہے گزشتہ انتخابات کی طرح اس الیکشن میں بھی (ن)لیگ کی پوزیشن مضبوط ہے ۔ لیکن اندرون شہر کے کے علاوہ دیگر علاقوں مصری شاہ،شاد باغ میں پاکستان تحریک انصاف کی پوزیشن مضبوط ہے ۔تحریک انصاف کے امیدوار نعمان قیصر اس حلقہ سے پہلی بار الیکشن لڑ رہے ہیں جس وجہ سے پی ٹی آئی کو مشکلات ہیں ۔ن لیگ اور پی ٹی آئی کے علاوہ حلقہ میں تحریک لبیک پاکستان کی امیدوار سمیرا نورین بھی الیکشن لڑ رہی ہیں ان کا بھی اس حلقہ میں اچھا ووٹ بنک ہے اور وہ لگ بھگ10ہزار تک ووٹ لے سکتی ہیں جو کہ سارا ووٹ مسلم لیگ (ن)کا ہو گا۔پاکستان پیپلز پارٹی کے امیدار چودھری ظہیر تحریک انصاف کے امیدوار نعمان قیصر کے حق میں بیٹھ چکے ہیں ۔