لاہور(رپورٹ : بابر علی) صوبائی دارالحکومت کے حلقہ این اے 135، پی پی 161اور پی پی 173میں مسلم لیگ (ن) اور پاکستان تحریک انصاف میں دلچسپ مقابلہ ہے ، جہاں (ن) لیگ نے تینوں ٹکٹ کھوکھر برداری کے ایک خاندان میں دیے ہیں جبکہ پی ٹی آئی کی طرف سے تین کھوکھر خاندان میدان میں ہیں ۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان مسلم لیگ (ن) اور پی ٹی آئی نے لاہور کے ان حلقوں میں کھوکھر برادری کے امیدواروں کو ٹکٹ دے کر ایک دوسرے کے خلاف میدان میں اتارا ہے ۔اس حلقہ میں کھوکھر برداری کا ووٹ امیدواروں کی ہار جیت میں اہم کردار ادا کر ے گا۔مسلم لیگ (ن) نے این اے 135اور اس سے منسلک صوبائی حلقوں پی پی 161اور پی پی 173سے ایک ہی خاندان کو ٹکٹ دیے ہیں ۔ سابقہ رکن صوبائی اسمبلی ملک سیف الملوک کھوکھر قومی اسمبلی کی نشست، ان کی بیٹے فیصل ایوب کھوکھر پی پی 161او ر بھتیجے عرفان شفیع کھوکھر پی پی 173سے امیدوار ہیں۔ ایک ہی خاندان کے تین افراد کو ٹکٹ ملنے کی وجہ سے مسلم لیگ (ن) کے ووٹرز بھی کچھ حد تک پارٹی کے اس فیصلہ سے نالاں ہیں اور تینوں امیدواروں کو مسلم لیگ (ن) کی بجائے شفیع لیگ کے امیدوار قرار دیا جا رہا ہے ، جس کی وجہ سے اس حلقہ میں مسلم لیگ (ن) کو نقصان اٹھانا پڑ سکتا ہے ۔تا ہم اس سے قبل پی پی 173سے مریم نواز امیدوار تھیں ، ان کے جیل جانے کے بعد سیف الملوک کھوکھر کے بڑے بھائی شفیع کھوکھر کے بیٹے عرفان شفیع کھوکھر کو ٹکٹ دیا گیا۔پی پی 161کا ٹکٹ پہلے سابقہ یو سی چیئر مین ملک شبیر کھوکھر کو جاری کیا گیا تھا ، جو بعد میں سیف الملوک کھوکھر کے صاحبزادے کو جاری ہو گیا۔ دوسری طرف پاکستان تحریک انصاف نے اس ایک خاندان کے مقابلہ میں تین مختلف خاندانوں کے امیدوار میدان میں اتارے ہیں۔ سابقہ ایم پی اے ملک کرامت کھوکھر این اے 135،ملک ندیم عباس بارا پی پی 161اورسابقہ ایم پی اے ملک سرفراز کھوکھر پی پی 173سے انتخاب میں حصہ لے رہے ہیں ۔’بارا‘ بھی کھوکھر برادری کی ذیلی ذات ہے ۔ پی ٹی آئی کے تینوں امیدواروں میں سے ملک کرامت کھوکھر اور ملک سرفراز کھوکھر کو ذاتی ووٹ بینک ہو نے کی وجہ سے مضبوط تصور کیا جا رہا ہے ، البتہ ملک ندیم عباس بارا بھی بھرپور انتخابی مہم چلا رہے ہیں ، بارا برادری اور پارٹی کا ووٹ انہیں جتوا سکتا ہے ۔اس حلقہ میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 2لاکھ 43ہزار 689ہے ، جس میں 1لاکھ 34ہزار 207مرد اور 1لاکھ 9ہزار 482خواتین ووٹرز ہیں ۔ انتخابات کیلئے اس حلقہ میں 185پولنگ سٹیشن بنائے گئے ہیں ، جہاں 527پولنگ بوتھ قائم کیے گئے ہیں ۔ ووٹرز کی تعداد کے لحاظ سے یہ لاہور کا سب سے چھوٹا حلقہ ہے ۔ اس حلقہ میں مرغزار کالونی ، اعوان ٹائون ، شادیوال، ہنجر وال، مصطفی ٹائون، منصورہ، نیاز بیگ ٹھوکر، جوڈیشل کالونی، علی ٹائون ، جوہر ٹائون، کینال ویو، پی آئی اے کالونی، شاہ پور کانجراں ، خانپور، علی رضا آباد و دیگر علاقے شامل ہیں ۔ اس حلقہ کے متعدد علاقوں میں بنیادی سہولیات کے مسائل موجود ہیں ، البتہ کئی علاقوں میں مسلم لیگ (ن) کے دور حکومت میں ترقیا تی کام بھی ہوئے ۔این اے 135میں تیسری پوزیشن تحریک لبیک پاکستان کے امیدوار محمد احمد مجید کی متوقع ہے ۔ چوتھی اور پانچویں پو زیشن ایم ایم اے کے امیر العظیم اور پیپلز پارٹی کے امجد علی جٹ حاصل کر سکتے ہیں ۔ پاکستان مسلم لیگ کو نسل کے گوہر علی خان ، پاک سر زمین پارٹی کی مریم رضا اور آزاد حیثیت میں ملک توقیر عباس کھوکھر بھی امیدوار ہیں ۔