خیبرپختونخوا میں کسٹم اہلکاروں پر حملوں میں تشویشناک حد تک اضافہ ہو گیا ہے۔ صوبے کے جنوبی اضلاع میں کسٹم حکام ایس او پیز کی خلاف ورزی کرتے ہوئے دہشت گردی کا نشانہ بن رہے ہیں۔صوبہ بھر میں سمگلروں کے خلاف کریک ڈائون کے بعد دہشت گردوں نے کسٹم اہلکاروں کو نشانہ بنانا شروع کر دیا ہے۔اس وقت خیبر پی کے کے جنوبی اضلاع میں سمگلر کافی حد تک سرگرم ہیں ،جبکہ ان سمگلروں کی روک تھام کے لیے کسٹمز حکام اور ایکسائز کے ملازمین کو ذمہ داری دی گئی ہے لیکن یہ ان دونوں ڈیپارٹمنٹ کے ملازمین کے پاس نہ تو جدید ہتھیار ہوتے ہیں نہ ہی وہ ان سمگلروں کا مقابلہ کر سکتے ہیںجس بنا پر سمگلر ان کو آسان ہدف جان کر نشانہ بناتے ہیں ۔ 3کسٹم اہلکار شہید ہو گئے ہیں جبکہ پچھلے 72گھنٹوں میں کسٹمز کے8 اہلکاروں کو شہید کردیا گیا۔سرکاری ذرائع کے مطابق دہشت گردوں اور سمگلروں کا گہرا گٹھ جوڑ ہے اور کالا دھن دہشت گردی کی مالی معاونت میں استعمال ہوتا ہے۔کسٹمز حکام نے تقریباً 3790 ملین روپے کی نان کسٹم پیڈ اشیاء بشمول ڈیزل، ٹائر، موبائل، کاریں، سگریٹ اور دیگر اشیاء ضبط کیں جو کہ گزشتہ سال کے مقابلے میں 568 فیصد زیادہ ہیں۔ تقریباً 440 ملین روپے ریونیو اکٹھا کیا گیا۔اس قدر محنت سے کام کرنے والے ادارے کو جدید اسلحہ کی ٹریننگ دی جائے تاکہ وہ اپنی جانوں کی حفاظت تو یقینی بنا سکیں ۔