لاہور (فورم رپورٹ : رانا محمد عظیم ، محمد فاروق جوہری )معروف معاشی ماہرین اور تجزیہ کاروں نے قراردیا ہے کہ پاکستان میں سیاسی عدم استحام پرسرمایہ کاروں نے پیسہ نکال لیا تو ڈالر کی قیمت بڑھ گئی۔ملک میں جونہی سیاسی استحکام آ ئیگا توڈالر بھی قابو میں آ جائیگا ۔ روزنامہ 92نیوز فورم سے گفتگو کرتے ہوئے معروف معاشی ماہر عابد سلہری نے کہا کہ ڈالر کی قیمت بڑھنے کی ایک تو یہ وجہ ہے کہ اس وقت سیاسی عدم استحکام ہے ۔سٹیٹ بینک نے شرح سود کو اڑھائی فیصد بڑھایا جس کی وجہ سے ڈالر کی قیمت میں کچھ استحکام آ یا ۔جب بھی شرح سود کم ہو تو ڈالر اوپرجاتا ہے اور جب بھی شرح سودکو بڑھایا جائے تو ڈالر کی قیمت اوپر جاتی ہے ۔ معروف معاشی تجزیہ کار ڈاکٹر قیس اسلم نے کہا کہ ڈالر بڑھنے کی بہت سی وجوہات ہیں ایک تو ہماری معیشت بالکل ہی بیٹھ گئی ، زر مبادلہ نہیں بڑھ رہا، ایکسپورٹ کم ہواور امپورٹ بڑھ گئی۔جب بھی سیاسی عدم استحکام آ تا ہے توسرمایہ کار اپنا پیسہ نکالتے اور باہرمنتقل کردیتے ہیں ۔ ایسا محسوس ہو رہا ہے کہ کچھ ماہ تک ڈالر 200تک چلا جائیگا۔ معروف تجزیہ کار حسن عسکری نے کہا کہ ڈالر کے مہنگا ہونے کی وجہ بہت کلیئر ہے جب تک پاکستان کا سیاسی رخ واضح نہیں ہو جاتا ڈالر کی قیمت میں استحکام نہیں آ ئیگا ۔ غیر یقینی صورتحال میں بہت سے سرمایہ کاروں نے پیسہ لگانا روک دیا ہے وہ انتظار کر رہے ہیں کہ نئی حکومت آ ئے اور پھر نئے سرے سے سرمایہ کاری کی جائے ۔ نئی حکومت اور جونہی سیاسی استحکام آ یا ڈالر کی قیمت بھی قابو میں آ جائیگی ۔