کراچی (سٹاف رپورٹر ،صباح نیوز، این این آئی) سپریم کورٹ کراچی رجسٹری نے ریلوے کی زمین پر تعمیر ہونے والے تجوری ہائٹس کو منہدم کرنے کا حکم دیدیا،عدالت نے بلڈنگ گرانے کیلئے ایک ماہ کی مہلت اور متاثرین کو تین ماہ میں رقم واپس کرنے کا حکم بھی دیا۔ جمعہ کو چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں لارجر بنچ نے تجوری ہائٹس سے متعلق سماعت کی۔ تجوری ہائٹس کے بلڈر کے وکیل رضا ربانی عدالت میں پیش ہوئے ۔ وکیل نے بتایا کہ بلڈر تجوری ہائٹس کی عمارت گرانے پر رضا مند ہے ، چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ دو ہفتوں کی مہلت دے رہے ہیں ،سامان نکال لیں اور ایک ماہ میں بلڈنگ گرائیں ،کمشنر کراچی مسماری کے عمل کی نگرانی کریں ،ادھر سپریم کورٹ نے ہندو جم خانہ کراچی کو اصل حالت میں بحال کا حکم دیا ہے اور جم خانہ میں المونیم کی کھڑکیاں ختم کرنے اور پرانی طرز کی کھڑکیاں لگانے کی ہدایت کی ہے ۔عدالت نے ہندو جم خانہ میں مارکی، دفاتر ختم کرنے کا حکم دیا اور کہا ہے کہ سندھ حکومت ناپا کو مناسب جگہ مہیا کرے ، متبادل جگہ تک ناپا کو ہندو جم خانہ سے نہ نکالا جائے ۔ چیف جسٹس نے کہا مزار قائداعظم کے ارگرد آثار قدیمہ کا علاقہ ہے ،ان سب کو گرا کر عمارتیں کیسے بن رہی ہیں؟۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ تاریخی بلڈنگ گرا کر عمارت بنانے کی کون اجازت دے رہا ہے ، جسٹس اعجاز الاحسن نے کمشنر سے استفسار کیا کہ آپ کا تعلق کہاں سے ہے ، کمشنر نے بتایا کہ میرا تعلق حیدرآباد سے ہے ، چیف جسٹس نے کہا کہ حیدرآباد کے حالات تو کراچی سے بھی برے ہیں ،کراچی کیا سکھر بھی ختم کردیا، عدالت نے حکم دیا کہ ہندو جیم خانہ کی ڈرون فوٹیج بنائیں، عدالت میں بڑی سکرین پر دیکھے گی کہ عمارت کی کیا صورتِ حال ہے ۔