اسلام آباد(خبر نگار)عدالت عظمیٰ نے بلدیاتی انتخابات میں تاخیر کا سخت نوٹس لیتے ہوئے الیکشن کمیشن کے کردار پر سوالات اٹھائے ہیں اور پنجاب، سندھ وبلوچستان میں بلدیاتی الیکشن کا شیڈول طلب کرلیا۔ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور جسٹس مقبول باقر پر مشتمل دو رکنی بینچ نے خیبر پختونخوا میں بلدیاتی انتخابات کے بارے میں مقدمے کی سماعت کے دوران ملک بھر میں لوکل باڈیز الیکشن میں تاخیر پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے اٹارنی جنرل ،چیف الیکشن کمشنر اور الیکشن کمیشن کے اراکین فوری طور پر وضاحت کیلئے طلب کیا اور آبزرویشن دی کہ وقت پر بلدیاتی الیکشن کرانا آئین کا تقاضہ ہے اور وہ تمام لوگ جورکاوٹ ڈال کر آئین کے ا طلاق کو روک رہے ہیں بادی النظر میں سنگین غداری کے مرتکب ہورہے ہیں۔جسٹس قاضی نے ریما رکس دیئے کہ عوام کے پاس جانے سے غیر مقبول حکومتیں ڈرتی ہے ،جو مقبول ہوتا ہے وہ عوام میں جانے سے نہیں گھبراتا ۔جسٹس قاضی فائز عیسٰی نے چیف الیکشن کمشنر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا آئین بہت بھاری ہوتا ہے اور ہم سب اس کے تابع ہیں لیکن لگتا ہے کہ آپ آئین سے نہیں کسی اور سے ہدایات لے رہے ہیں،آپ کو آئین نے الیکشن کرانے کی ذمہ داری دی ہے اگر انتخابات نہیں کراسکتے تو استعفیٰ دے کر گھر چلا جائے اور آرام سے بیٹھ جائے ،ہر آئینی عہدیدار کو ہر وقت اپنا حلف یاد رکھنا چاہیے ۔چیف الیکشن کمشنر نے کہاخیبر پختونخوا میں8 اپریل کو بلدیاتی انتخابات ہوں گے ،باقی صوبوں کے معاملے میں اگلے ہفتے اجلاس طلب کیا گیا ہے ۔جس پر جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا آپ ہمیں نہیں اپنا ضمیر مطمئن کریں،میٹنگ کرلیں اور بلدیاتی الیکشن میں کوئی رکاوٹ ڈالے تو ان کے خلاف کارروائی کریں۔ آپ کسی حکومت کے تابع نہیں،اگر سپریم کورٹ بھی انتخابات سے روکے تو بھی انکار کردیں۔جسٹس مقبول باقر نے کہا شدید جنگوں میں بھی انتخابات نہیں رکتے ،حال ہی میں امریکہ میں الیکشن ہوئے ، قوم پر بہت ظلم ہوچکا، مزید نہیں ہونا چاہیے ۔ سپریم کورٹ نے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی نااہلی کیلئے دائر نظر ثانی درخواست کی سماعت کے موقع پر قرار دیا کہ مذکورہ کیس کا فیصلہ کرنے سے قبل جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کیس کے فیصلے کے خلاف دائر نظرثانی درخواستوں کے فیصلے تک انتظار کرنا بہتر ہوگا۔عدالت نے سماعت غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کر دی۔