اسلام آباد (سپیشل رپورٹر ،خبر نگار ،ایجنسیاں ) وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ وراثتی سرٹیفکیٹس کے اجراسے عوام کیلئے آسانی پیدا ہوگی، کوشش ہے کہ الیکشن میں ای ووٹنگ کے ذریعے اوورسیز پاکستانی ووٹ کاسٹ کرسکیں، ای وی ایم مشینز کے استعمال سے شفافیت آئے گی،ملک میں ایسے الیکشن کر ائیں گے جس کے نتائج سب قبول کریں گے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے پنجاب میں وراثتی سرٹیفکیٹس کے اجرا کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ تقریب میں فواد چودھری ، شیح رشید ، فروغ نسیم اور چیئرمین نادرا طارق ملک بھی شریک تھے ۔وزیر اعظم نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ نظام میں ای گورننس لے کر آئیں، وراثتی سرٹیفکیٹ کا نادرا کے ذریعے اجرا ایک بڑا اقدام ہے ، خاص طور پر بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو وراثتی سر ٹیفکیٹ کے حصول میں آسانی ہوگی، ہم چاہتے ہیں کہ ہماری حکومت میں ای گورننس لائی جائے ، یہاں فائل گم ہوجاتی ہے پھر آگ لگ جاتی ہے ،لینڈ ریکارڈ تک کو آگ لگ جاتی ہے ، ای گورننس سے یہ سارا سسٹم اس سے بچ سکتا ہے ۔ بیرسٹر فروغ نسیم نے کہا کہ وراثتی سرٹیفکیٹس کے اجرا سے عدالتوں پر مقدمات کے بوجھ میں کمی آئے گی ، جب ہم یہ سسٹم بناکر چلے جائیں گے تو لوگ ہمیں یاد کریں گے ۔ اسلام آباد میں مختلف ترقیاتی منصوبوں کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا ہے کہ بڑھتی ہوئی آبادی اور پھیلتے ہوئے شہروں کومد نظر رکھتے ہوئے منصوبہ بندی کرنے کی ضرورت ہے ، اسلام آباد کے لئے نیا ماسٹر پلان بنایا جائے ، اسے پورے ملک کے لئے مثال ہونا چاہیے ، اسلام آبادمیں قبضہ مافیہ سے نمٹااہم چیلنج ہے ،اسلام آباد تیزی سے پھیل رہا ہے ، اگر ہم نے وقت کی ضرورت کے مطابق تبدیلیاں نہ کیں تو ٹریفک سمیت مختلف مسائل کاسامنا کرناپڑے گا ۔وزیراعظم نے سی ڈی اے کو سڑکوں کی تعمیر پر شاباش د ی اور کہا کہ اسلام آباد میں ٹریفک کا مسئلہ شدید ہونے والا ہے ،نئے ماسٹر پلان میں گرین ایریاز، خالی جگہوں پر شجرکاری ، ٹریفک کامسئلہ حل کرنے اور قبضہ گروپوں کے خلاف اقدامات پر خصوصی توجہ دی جائے ۔ وزیراعظم نے کہا کہ جب پولیس والے قبضہ گروپوں کے خلاف کارروائی کرتے ہیں تو ملزمان ضمانتیں حاصل کرکے باہر آ جاتے ہیں کیونکہ انہیں قانون کا خوف نہیں، وہ پیسے والے ہیں اور سزائیں اتنی کم ہیں کہ وہ ڈرتے نہیں ہیں،حکومت اس حوالے سے نیا قانون لے کر آ رہی ہے ۔ شیخ رشید احمد نے کہا کہ آزادکشمیر میں تحریک انصاف حکومت بنائے گی ،عمران خان میں دیوار سے پیچھے دیکھنے کی صلاحیت ہے ۔ وزیرِ اعظم کی زیر صدارت انضمام شدہ علاقوں کی تعمیر و ترقی اور وفاق کی جانب سے فراہم فنڈز کے حوالے سے جائزہ اجلاس ہوا۔ اجلاس میں شوکت ترین، اسد عمر ،محمود خان، شہباز گل، وقار مسعود و دیگر سینئر افسران شریک تھے ۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ این ایف سی ایوارڈ میں انضمام شدہ علاقوں کا حصہ تقریباً 80ارب روپے بنتا ہے ، وفاق کی جانب سے اس وقت 4فیصد کے اعتبار سے ادائیگیاں کی جا رہی ہیں، انضمام سے پہلے 84ارب جبکہ انضمام کے بعد 146ارب ادائیگیاں کی جا رہی ہیں، بجٹ میں انضمام شدہ علاقوں کی مد میں خیبرپختونخوا کے لئے 130ارب روپے کا بجٹ مختص کیا گیا ہے ۔ وزیرِ اعظم نے کہا کہ انضمام شدہ علاقوں کی تعمیر و ترقی اولین ترجیح ہے ۔ وزیرِ اعظم کی زیر صدارت راوی سٹی اور لاہور سینٹرل بزنس ڈسٹرکٹ کا جائزہ اجلاس ہوا۔ اجلاس کو راوی سٹی پر پیش رفت سے تفصیلی طور پر آگاہ کیا گیا ۔ وزیرِ اعظم نے راوی سٹی اور سینٹرل بزنس ڈسٹرکٹ منصوبوں سے متعلق تمام قانونی امور کو حل کرکے مقررہ مدت میں تمام اقدامات پر عملدرآمد کو یقینی بنانے کی ہدایات جاری کیں ۔ وزیر اعظم نے ڈیجیٹل میڈیا ونگ کا دورہ کیا ، وزیر اطلاعات بھی وزیر اعظم کے ساتھ تھے ۔فواد چودھری نے ڈیجیٹلائزیشن پالیسی سے متعلق بریفنگ دی ۔ وزیرِ اعظم سے شیریں مزاری اور چیئر پرسن ڈیفنس آف ہیومن رائٹس آمنہ مسعود جنجوعہ نے ملاقات کی جس میں لا پتہ افراد کے حوالے سے تفصیلی گفتگو کی گئی، ملاقات میں بتایا گیا کہ پارلیمانی کمیٹی میں اس حوالے سے موجود بل کو جلد منظوری کیلئے پیش کر دیا جائیگا ۔ وزیرِ اعظم سے قائدِ ایوانِ بالا سینیٹر ڈاکٹر شہزاد وسیم نے ملاقات کی ، ملاقات میں قانون سازی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔