اسلام آباد (سپیشل رپورٹر ،92نیوز رپورٹ ،صباح نیوز ) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ شہباز شریف کی تقریر نوکری کی درخواست ہوتی ہے ، نواز شریف کا سن رہے ہیں آج آرہے ہیں کل آرہے ہیں، وہ سعودیہ گئے تب بھی یہی سنتے تھے ، جب تک سمجھوتہ نہیں ہوتا وہ واپس نہیں آئینگے ۔پارلیمنٹ ہائوس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ہر 3 ماہ بعد کہا جاتا ہے کہ حکومت مشکل میں ہے مگر حکومت کسی مشکل میں نہیں ہے جبکہ پی ٹی آئی کا2013کاآئین کالعدم قراردے کر2015کاپارٹی آئین بحال کردیاگیا،ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت پی ٹی آئی کی سنٹرل ایگزیکٹوکمیٹی کااجلاس ہوا، سی ای سی نے پارٹی آئین کے مسودہ کی منظوری دیدی،آئینی نظر ثانی کمیٹی کوآئین میں مزیدبہتری کاٹاسک سونپ دیاگیا،24رکنی سی ای سی قائم کی جائے گی،پارٹی عہدوں کی مدت دوسال ہوگی،2015کے آئین کے تحت قومی سطح پرپارٹی الیکشن کمیشن بھی تشکیل دیاجائیگا۔اجلاس میں وزیرخارجہ شاہ محمود ،وزیرمنصوبہ بندی اسدعمرسمیت کمیٹی ارکان نے شرکت کی،اجلاس میں پی ٹی آئی آئین پرنظرثانی کیلئے قائم کردی خصوصی کمیٹی کی پیش کردہ سفارشات پرغورکیاگیا،وزیراعظم نے نظرثانی کمیٹی کی سفارشات کی روشنی میں نئی آئینی سکیم کی منظوری دیدی،نئے نامزد کردہ ذمہ داران کوتنظیم سازی کاعمل جلدمکمل کرنے کی ہدایت کردی، عمران خان نے پارٹی کی سی ای سی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کہ نچلی سطح تک عوام کو بااختیار بنانے کے ہدف کی جانب بڑھ رہے ہیں،قومی تعمیروترقی کے عمل میں غریب طبقے کی بہبود پر خصوصی توجہ دے رہے ،حکومت فلاحی ریاست کی طرز پر عوامی بہبود پر غیر معمولی وسائل صرف کررہی ہے ، پی ٹی آئی ملک کی مقبول اور منظم ترین سیاسی قوت ہے ،صحت کارڈ سے سستے راشن کی سکیموں تک حکومت فلاحی ریاست کی طرز پر عوامی بہبود پر غیر معمولی وسائل صرف کررہی ہے ،کارکنان فلاحی منصوبوں کے ثمرات عوام تک پہنچانے کے عمل میں شریک ہوں،تنظیمی ذمہ داران خود کو منظم اور آئندہ کے سیاسی چیلنجز سے نبرد آزما ہونے کی تیاری کریں۔