اسلام آباد(سپیشل رپورٹر) وزیرِ اعظم عمران خان نے کہاہے قومیں قانون کی عملداری اور یکساں اطلاق ، میرٹ کی بالادستی اور حکمران کی جوابدہی کی بنیاد پر ترقی کرتی ہیں ۔ہمیں گورننس، صحت اور تعلیم کا نظام ٹھیک کرنا ہے جس کیلئے ہم بھرپور اقدامات اٹھا رہے ہیں ۔وزیر اعظم سے منگل کو نیشنل سکیورٹی ورکشاپ بلوچستان کے شرکا نے وزیر اعظم آفس میں ملاقات کی۔ اس موقع پر وزیر دفاعی پیدا وار زبیدہ جلال بھی موجود تھیں ۔ ورکشاپ کا انعقاد پاکستان آرمی سدرن کمانڈنے بلوچستان حکومت کے اشتراک سے کیا تاکہ شرکاکو اہم سکیورٹی امور سے متعلق آگاہی فراہم کی جاسکے ۔شرکانے وزیراعظم کو متوازن بجٹ پر مبارکباد پیش کی اور قومی نوعیت کے معاملات خصوصا بلوچستان کو صحت ، تعلیم ،پانی اور بجلی کے حوالے سے درپیش مسائل اور ماضی میں گذشتہ حکومتوں کی بلوچستان پر عدم توجہ کے حوالے سے آگاہ کرتے ہوئے صوبے کی سماجی و معاشی ترقی پر بات چیت کی ۔ شرکانے کہا پاک فوج اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی قربانیوں کی وجہ سے بلوچستان میں امن بحال ہوا۔ شرکانے وزیراعظم کو کرپشن کے خاتمے کے حوالے سے اقدامات اٹھانے پر خراج تحسین پیش کیا ۔ شرکاکے سوالات کا جواب دیتے ہوئے وزیراعظم نے کہا ہم نے نئے پاکستان کا تصور دیا ہے جو قائد اعظم اورعلامہ اقبال کے خواب اور جدو جہد کا حاصل تھا ۔ وزیراعظم نے ریاست مدینہ کے اصولوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا ان اصولوں کی بنیاد پر بہت کم عرصے میں مسلمانوں نے دنیا بھر میں بلند مقام حاصل کیا ۔ جن اقوام نے ریاست مدینہ کے اصول اپنائے وہ ترقی سے ہمکنار ہوئیں او رجوقومیں ان اصولوں سے پیچھے ہٹ گئیں وہ ترقی نہ کرسکیں ۔قومیں قانون کی عملداری اور یکساں اطلاق ، میرٹ کی بالادستی اور حکمران کی جوابدہی کی بنیادپر ترقی کرتی ہیں ۔ بدقسمتی سے ہم قائد اعظم کی وفات کے بعد اپنے نظریہ سے دور ہو گئے ۔ ہم اس نظریے سے دور ہو گئے جس کی بنیاد پر پاکستان کا قیام عمل میں آیااور جس کے تحت پاکستان کوریاست مدینہ کی طرز پر ایک اسلامی فلاحی ریاست بنانا مقصود تھا ۔ وزیراعظم نے کہا ہمیں صرف گورننس، صحت اور تعلیم کا نظام ٹھیک کرنا ہے جس کیلئے ہم بھرپور اقدامات اٹھا رہے ہیں ۔سی پیک کی وجہ سے بلو چستان میں ترقی اور روز گار کے بے شمار مواقع میسر ہونگے اور گوادر عنقریب ترقی یافتہ علاقہ بنے گا ۔ معدنیات کی آمدن میں بلوچستان کا حصہ پہلے سے زیادہ ہوگا کیونکہ بلوچستان ماضی کی پالیسیوں کی وجہ سے پسماندہ رہ گیا ہے ۔دس سال کے بعد پہلی مرتبہ بلوچستان کے بجٹ میں اضافہ کیا گیا ۔وزیراعظم نے صوبے میں شوکت خانم میموریل کینسر ہسپتال کے قیام ، بجلی ، پانی اور صحت خصوصا ہیپاٹائسس پر قابو پانے کے حوالے سے پروگرام پر شرکائکوآگاہ کیا اور خواتین کی تعلیم پر خصوصی توجہ دینے پر زور دیتے ہوئے کہا کوئی بھی معاشرہ اس وقت تک ترقی نہیں کرسکتا جب تک وہاں کی خواتین تعلیم یافتہ نہ ہوں ۔ وزیر اعظم سے گورنر پنجاب چودھری سرور اور وفاقی وزیر برائے بین الصوبائی رابطہ امور ڈاکٹر فہمیدہ مرزا نے ملاقات کی ہے ۔وزیر اعظم آفس کے مطابق منگل کو وزیر اعظم آفس میں گورنر پنجاب چودھری سرور نے ملاقات کی ہے ملاقات میں صوبہ پنجاب میں موجودہ سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیاگیا ۔بعدازاں وفاقی وزیر بین الصوبائی رابطہ امور ڈاکٹر فہمیدہ مرزا نے بھی وزیر اعظم عمران خان سے ملاقات کی جس میں بین الصوبائی رابطہ امور کی وزارت کے حوالے سے تبادلہ خیال کیاگیا ۔وزیرِ اعظم سے کلین انرجی (شفاف توانائی) کے شعبے سے منسلک معروف امریکی ادارہ راکی ماؤنٹین انسٹی ٹیوٹ کے ماہرین اموری بلاک لوونز اور ایتھن پال ویمپلرنے وزیر اعظم آفس میں ملاقات کی۔ملاقات میں وزیرِ اعظم کے مشیر شہزاد ارباب، مشیر ماحولیات ملک امین اسلم، معاون خصوصی ندیم بابر و دیگر شریک تھے ۔ وزیرِ اعظم نے کہا شفاف توانائی کی پیداوار میں اضافہ حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے جس سے نہ صرف ماحول پر پڑنے والے منفی اثرات کو کم کرنے میں مدد ملے گی وہاں ماحول کا تحفظ اور قدرتی وسائل کاصحیح استعمال یقینی بنانے میں مدد بھی ملے گی۔ امریکی ماہرین نے ماحول دوست پالیسیوں اور قوانین مرتب کرنے کے ضمن میں اپنی تکنیکی خدمات پیش کیں۔وزیرِ اعظم نے امریکی ماہرین کی جانب سے تعاون کی پیشکش پر کہا کہ نیا پاکستان ہاؤسنگ پروگرام کے تحت تعمیر کی جانے والی عمارات کیلئے گرین بلڈنگ قوائد مرتب کرنے میں امریکی ماہرین کی تکنیکی معاونت کا خیر مقدم کیا جائے گا تاکہ جہاں ان عمارات کو ماحول دوست بنایا جا سکے وہاں توانائی کا بہتر استعمال یقینی بنایا جائے ۔