کراچی( سٹاف رپورٹر، نیوزایجنسیاں ) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے اپوزیشن جال میں پھنس گئی،تحریک عدم اعتماد جمع کراکر وہ کام کیا جس کی میں دعائیں مانگتا تھا، تحریک عدم اعتماد اپوزیشن والوں کی سیاسی موت ہے ، میرا پہلا ٹارگٹ آصف زرداری ہو گا، شوباز اور مسٹر ڈیزل تم بھی تیار رہو۔گورنر ہائوس کراچی میں تحریک انصاف کے کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا میں دعا کرتا تھا کسی طرح ان کی گردن میرے ہاتھ میں آ جائے ،اﷲ نے میری سن لی، اپوزیشن جال میں پھنس گئی،مشہور کہاوت ہے گیدڑ کی جب موت آتی ہے تو شہر کا رخ کرتا ہے ، تحریک عدم اعتماد چوروں کے ٹولے کی سیاسی موت ثابت ہو گی، ان کی صرف تحریک عدم ہی ناکام نہیں ہو گی بلکہ میں نے اس سے آگے کی بھی تیاری کی ہوئی ہے ، پہلے میرے ہاتھ بندھے تھے ، کبھی کورونا وبا اور کبھی بین الاقوامی معاملات تھے ، اب میں رکوں گا نہیں، ان کے پیچھے جائوں گا اور انہیں نہیں چھوڑوں گا، میرا پہلا ہدف آصف زرداری ہو گا، زرداری وہ ظالم آدمی ہے جو پولیس کو اپنے مقاصد کیلئے استعمال کرتا ہے ، کمیشن کھاتاہے ، چوری کرکے ساری دنیا میں پیسہ بھیجتا ہے ، زرداری ڈاکو تمہارا وقت آ گیا ، میرے ارکان اسمبلی نے مجھے بتایا انہیں 20، 20 کروڑ روپے کی پیشکشیں کی جا رہی ہیں ، یہ پیسوں کے ٹوکرے لیکر پیچھے پیچھے پھر رہا ہے ، میں نے انہیں کہا ہے حرام کا پیسہ ہے لے لو اور اس سے کوئی یتیم خانہ، لنگر خانہ اور پناہ گاہ کھول لینا۔جب نیب زرداری کو طلب کرتا ہے تو اسکی کمر میں درد ہو جاتا ہے ۔ دوسری طرف مقصود چپڑاسی والا شوباز اور بوٹ پالش کرنے والا ہے ، وہ بھی زرداری کیساتھ مل گیا ، اسے بھی پتہ چل گیا اس کا بھی وقت آگیا ہے ، یہ کبھی کورونا اور کبھی کمر درد کا بہانہ بنا کر عدالتوں سے بھاگا رہتا ہے ، اس نے اپنے بیٹے اور داماد جو ملک سے باہر بیٹھے ہیں، کو اربوں روپے بھیجے ہیں، اس سے پیسہ واپس لا کر بجلی کی قیمتیں اور کم کروں گا، مسٹر ڈیزل تم بھی تیار ہو جائو، ہم نے ان بڑے چوروں کو پاکستان کی جیلوں میں پہنچانا ہے جہاں انہیں بہت پہلے پہنچ جانا چاہیے تھا۔ فضلو کے اربوں روپے کے اثاثے ہیں لیکن کاروبار کوئی نہیں، ان تینوں کی شکلیں دیکھنے والی ہیں جو ملک بچانے نکلے ہیں۔ فضل الرحمن کو نیب طلب کرتاہے تو کہتا ہے میں2 ہزار لوگ لیکر آئوں گا، اگر یہ دو ہزار لوگ لیکر آئے گا تو میں ایک لاکھ کارکن لیکر آ سکتا ہوں۔وزیراعظم نے کہا اب وہ دیر جا رہے ہیں، اس کے بعد اتوار کو حافظ آباد جائوں گے ، ساری قوم کو بتائوں گاچوروں کے ٹولے کیخلاف جنگ صرف عمران خان کی نہیں ملک کے بچے بچے کی ہے ،سب نے ملکر ان کو ادھر پہنچانا ہے جہاں انہیں بہت پہلے پہنچ جانا چاہئے تھا۔آصف زرداری بلاول بھٹو کو کم از کم اردو تو صحیح بولنا سکھا دیں، انگریز بھی دو سال میں اردو سیکھ جاتا ہے ۔ پاکستان سب سے دوستی کا خواہاں ہے اور کسی ملک کیخلاف نہیں لیکن کسی ملک کو یہ اجازت بھی نہیں دیں گے کہ وہ ہمارے ملک کیخلاف کوئی اقدام کرے ۔ وزیراعظم نے پی ٹی آئی کے ارکان سندھ اسمبلی،صوبائی و ڈویژنل قیادت سے بھی ملاقاتیں کیں۔وزیراعظم نے سندھ میں بلدیاتی انتخابات میں کامیابی یقینی بنانے کیلئے نچلی سطح پر کارکنوں کو متحرک کرنے کی ہدایت کی ۔وزیراعظم سے گورنرہاؤس میں جی ڈی اے کے رہنماؤں نے ملاقات کی۔وزیراعظم ہائوس کے مطابق ملاقات میں مجموعی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔جی ڈی اے کے رہنما نند کمار نے صحافیوں کو بتایا جی ڈی اے نے وزیراعظم کو حمایت کی یقین دہانی کرائی ہے ۔وزیر اعظم نے اتحادی جماعت ایم کیوایم پاکستان کے عارضی مرکز بہادرآباد کا دورہ کیا اور ایم کیوایم کی قیادت سے ملا قات کی ۔ سینئر ڈپٹی کنوینر عامر خان اور دیگر رہنمائوں نے وزیر اعظم کا استقبال کیا ،خالد مقبول صدیقی نے وزیر اعظم کو گلدستہ پیش کیا، وفاقی وزرا شاہ محمود قریشی ،علی زیدی ، اسد عمر،گورنرسندھ عمران اسماعیل ، اپوزیشن لیڈر حلیم عادل شیخ و دیگر رہنما وزیر اعظم کیساتھ تھے ۔ وزیر اعظم نے خالد مقبول کی طبیعت دریافت کی ،امین الحق نے وزیر اعظم کو جوس پیش کیا ۔ ملاقات میں موجودہ سیاسی صورتحال اور سندھ کے شہری علاقوں میں ترقیاتی منصوبوں کے حوالے سے بات چیت کی گئی۔ایم کیو ایم رہنمائوں نے وزیراعظم کو کراچی پیکیج پر عملدرآمد اور دیگر معاملات پر تحفظات سے آگاہ کیا۔ وزیراعظم نے تمام مسائل اور تحفظات حل کرنے کی یقین دہانی کرائی۔ ذرائع کے مطابق خالدمقبول صدیقی نے وزیراعظم کی خیریت دریافت کرتے ہوئے کہا خان صاحب کیا صورتحال ہے ،کیا پالیسی ہے ۔وزیراعظم نے جواب دیا حالات آپ کے سامنے ہیں، ہم نے سندھ حکومت سے زیادہ کراچی کو اون کیا اور ایم کیوایم کے مسائل بھی ہمیشہ حل کرنے کی کوشش کی،مردم شماری پر بھی تحفظات حل کیے ،ایم کیوایم نے ہمیشہ حکومت کا ساتھ دیا، اپوزیشن جماعتیں ناکام ہوں گی۔ وزیراعظم ہاؤس سے جاری اعلامیہ میں کہا گیا ملاقات میں ایم کیو ایم کی طرف سے مکمل حمایت کی یقین دہانی کرائی گئی۔ شاہ محمود قریشی نے کہا ایم کیو ایم قیادت نے وزیر اعظم کے سامنے کوئی مطالبہ رکھا نہ کوئی شکوہ کیا،مکمل حمایت کا یقین دلایا۔