پشاور(نیوز رپورٹر،92نیوزرپورٹ،مانیٹرنگ ڈیسک،صباح نیوز،نیٹ نیوز) پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ نے قراردیا ہے کہ سلیکٹڈ حکومت جنوری تک کی مہمان ہے ،خیبر پختونخوا کے عوام نے ریفرنڈم کردیا ہے ، کٹھ پتلیوں سے حساب لیں گے ۔ گزشتہ روزپشاور میں رنگ روڈ چوک پر اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد پی ڈی ایم کے جلسہ میں اپوزیشن کے سرکردہ رہنمائوں نے خطاب کیا جبکہ اس موقع پرنواز شریف کی والدہ کیلئے فاتحہ خوانی بھی کی گئی، جسٹس وقاراحمدسیٹھ اورعلامہ خادم رضو ی کی وفات پربھی اظہارتعزیت کیا گیا۔جلسہ کے دوران مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے خطاب سے معذرت کرتے ہوئے کہا کہ میری دادی کا انتقال ہوگیا، اسلئے بات نہیں کرسکوں گی،جلسہ کے شرکا سے اپیل ہے کہ دادی کے ایصال ثواب کیلئے فاتحہ خوانی کریں۔ جلسے سے خطاب میں چیئر مین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ خیبرپختونخوا بہادروں کی سرزمین ہے ۔ خیبرپختونخوا کے عوام نے ملک اور جمہوریت کیلئے قربانیاں دی ہیں، دہشتگردی کا مقابلہ کیا اور ریاست کا ساتھ دیا، سوات اور وزیرستان میں پاکستان کا پرچم جمہوریت کی وجہ سے لہرا رہا ہے ۔ دہشتگردی میں اضافہ اورگروپ منظم ہورہے ہیں، ہم کٹھ پتلیوں کو پھر سے یہ سلسلہ شروع کرنے کی اجازت نہیں دینگے ۔ پختونخوا کے عوام کو لاوارث چھوڑ دیا گیا ہے ، سلیکٹڈ میں دہشتگردوں کیخلاف آواز اٹھانے کی جرات نہیں تھی۔ یہ اچھے طالبان اور برے طالبان کھیل رہے ہیں۔ ہم دہشتگردوں کو دوبارہ منظم ہونے کی اجازت نہیں دینگے ۔ باقی صوبوں کی طرح پختونخوا کو بھی این ایف سی ایوارڈ میں پورا حصہ نہیں دیا جارہا، 160 ارب روپے کم دیئے گئے ۔ قبائلی اضلاع تو خیبرپختونخوامیں ضم ہوگئے لیکن وہاں کے لوگوں کو ابھی تک حقوق نہیں ملے ۔ حکومت نے عوام کو لاوارث چھوڑ دیا۔ ملک میں تاریخی مہنگائی ، غربت اور بے روزگاری ہے ۔ سلیکٹڈ کا بوجھ عام آدمی اٹھا رہا ہے ، حکمرانوں کی نااہلی کی وجہ سے پہلے چینی اور پھر آٹے کا بحران آیا جبکہ پٹرول کے بعد گیس کا بحران بھی آنیوالا ہے ۔ یہ ہم پر طنز کرتے ہیں اور حکومت جلسے روکنے کیلئے کورونا سے ڈراتی لیکن ہم ڈرنے وا لے نہیں، ان کوصرف پی ڈی ایم جلسوں کے وقت کورونا یاد آجاتا ہے ۔ وبا کیساتھ ساتھ سلیکٹڈ حکومت کا بھی خاتمہ ہو گا، حکومت جنوری تک کی مہمان ہے ۔ موجودہ حکومت کرپٹ ترین جبکہ نیب کو صرف اپوزیشن نظر آتی ہے ۔ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ ہے کہ پی ٹی آئی دور میں کرپشن میں اضافہ ہوا، نیب کو یہ نظر نہیں آتا کہ سلائی مشین کے ذریعے کیسے امریکہ میں جائیدادیں بنائی گئیں، پشاور میٹرو،مالم جبہ اور فارن فنڈنگ کیس نظرنہیں آتا۔ وقت آنیوالا حساب ہم لیں گے ، ان سب کو گھر جانا پڑیگا،اور انکے پیچھے جو ہیں ان کو بھی حساب دینا ہوگا۔ ہم نیب سے بھی حساب لیں گے ، نیب کے آئی او سے چیئرمین تک سب سے پوچھیں گے ۔ لوگ ان کٹھ پتلیوں سے ضرورحساب لیں گے ۔ حکومت کے معاون خصوصی کے پاس امریکہ اور دیگر ممالک میں جائیدادیں کہا ں سے آئیں؟ نیب میں ہمت نہیں کہ پاپا جانز کا ایمپائر کھڑا کرنیوالوں سے پوچھ سکے ۔ جب تک ججز ، سیاستدانوں اور جرنیلوں کیلئے ایک قانون نہیں ہوگا کرپشن کا خاتمہ نہیں کیا جا سکتا۔ عوام فیصلہ کرینگے کہ حکمرانی کون کریگا اورفارن پالیسی کون چلائے گا۔ پاکستان کی سیاست میں مداخلت ہورہی ہے ۔ لوگ کہتے ہیں پی ڈی ایم مذاکرات نہیں کر رہی ملک اپنی تاریخ کے بدترین بحران سے گزر رہا ہے ، اگر غلطی کی گئی تو پاکستان گرے لسٹ سے بلیک لسٹ ہو جائیگا ۔دس سال میں 30ہزار پختونوں کو قتل کیا گیا ۔ موجودہ حکمران خیبرپختونخوا کے نمائندے نہیں، اسلئے ان کو صوبے کا خیال نہیں۔ پشاور نے اپنا ریفرنڈم دیدیا ہے ، خیبرپختونخوا کے وسائل سے یہاں کے عوام کو کچھ نہیں دیا جا رہا۔جلسہ سے خطاب میں امیر جمعیت علماء سلام اور سربراہ پی ڈی ایم مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ حکمرانوں کیخلاف اعلان جنگ کرچکے ہیں اور میدان جنگ سے واپس جانا گناہ کبیرہ ہے ۔ہم وزیراعظم عمران خان کو این آر او نہیں دینگے ۔پشاور کے جلسہ میں حکومت کیخلاف خیبر پختونخوا کے عوام نے ریفرنڈم کردیا ہے ،پی ڈیم ایم پوری قوم کی آواز بن چکی ہے بس اب آگے بڑھنا ہے اور اقتدار کے قلعہ کوفتح کرنا ہے ۔ ہمیں دھاندلی والے بھی معلوم اور نامعلوم بھی معلوم ہیں۔فوج کا ادارہ دفاع کے کام سے کام رکھے ۔ آپ دھاندلی کریں وہ جرم نہیں، ہم بات کریں توآپ خفاہوں؟۔فوج اور ادارے کی عزت کرتے ہیں، اگر سیاسی ادارہ بننا چاہتے ہیں تو پھر تنقید بھی برداشت کرنا ہو گی اور نام بھی لیا جائیگا۔ ہم آپ کو مہلت دیتے ہیں کہ اس حکومت کی حمایت سے دستبردار ہوجائیں۔ امریکہ کے کہنے پر حکومت نے سی پیک کو ناکام بنایا۔ امریکیوں نے ٹرمپ کومستردکیا،پاکستان کے عوام بھی پاکستانی ٹرمپ کومسترد اور رخصت کرینگے ۔ یہ قوم جانوروں کی قوم نہیں جس پر تم جیسے حکمرانوں کو اقتدار جاری رکھنے کی اجازت دی جائے ۔ آج بلوچ، سندھی، پختون اور پنجابی رو رہا ہے ۔ اقتدار میں آنے سے پہلے کیا انہوں نے کشمیر کو تقسیم کرنے کا فارمولا پیش نہیں کیا تھا؟۔عمر ان خان نے دعائیں کیں کہ مودی کو کامیاب ہو، جب وہ کامیاب ہو جائیگا کشمیر کا مسئلہ حل ہو جائیگا۔دوسال میں معیشت تباہ ہوگئی،ریاست کی بقاکادارومدارمستحکم معیشت پر ہوتاہے ،آپ نے پاکستان کے دوستوں کوناراض کردیا،کشمیرکوبیچ کرمگرمچھ کے آنسوبہارہے ہیں،یہ آج پاکستان کاگورباچورف بننا چاہتاہے ۔اس موقع پر پروفیسر علامہ ساجد میر نے خطاب میں کہا کہ حکومت میں بددیانت اور کرپٹ لوگ شامل ہیں، موجودہ حکومت کرپٹ طریقے اور بدیانتی سے اقتدار میں آئی، ووٹ کسی اور نے لئے اور بکس سے نکلے کسی اور کے ،این آر او کی گردان لگانے والے کے اختیار میں این آر او دینا نہیں، عوام مہنگائی اور حکومت کی گورننس سے تنگ ہے ، پی ڈی ایم چاہتی ہے کہ عوام کی حکمرانی ہو اور صحیح جمہوریت ہو۔سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا کہ اس جلسے نے سلیکٹ اور الیکٹ کو پیغام بھیجا کہ عوام پی ڈی ایم کیساتھ ہے ، 2018 میں الیکشن نہیں ہوئے ، بس ٹھپے لگا کر بکس بھرے گئے ، ہمیں اپنی جدوجہد کو مزید آگے بڑھانا ہے تاکہ ملک میں خوشحالی آئے ۔ سربراہ بلوچستان نیشنل پارٹی سردار اخترجان مینگل نے کہاکہ اس جمہوریت پر یقین رکھتا ہوں جہاں بلوچ و پختون کا نام و ناموس محفوظ ہو، ہم نے ساری زندگی سیاسی جماعت بنانے میں لگادی اور ہمارے سامنے راتوں رات پارٹیاں بنادی گئیں۔عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی سینئر نائب صدر امیر حیدر ہوتی نے کہا کہ اس حکومت کو ہم پر مسلط کیا گیاہے ، آٹا، بجلی اور پٹرول مہنگا کر کے ثابت کیا گیا حکومت کرپٹ ہے ، یہ سلیکٹڈ حکومت ہے ، فوری انتخابی اصلاحات کرناہونگی، اب ملک میں صرف اورصرف آئین کی حکمرانی ہوگی جبکہ پارلیمنٹ کے ذریعے عوام کی بالادستی ہوگی۔قومی وطن پارٹی کے سربراہ آفتاب احمد خان شیر پائو ،پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی اور مسلم لیگ ن کے صوبائی صدر امیر مقام نے بھی خطاب کیا۔