لاہور، سیالکوٹ، کولمبو ( کامرس رپورٹر،کر ائم رپو رٹر،ڈسٹرکٹ رپورٹر ،92 نیوزرپورٹ، نیوزایجنسیاں )سیالکوٹ واقعہ کی ابتدائی رپورٹ وزیراعظم اور وزیراعلی پنجاب کو پیش کر دی گئی، ترجمان پنجاب پولیس کے مطابق دلخراش واقعے کا مقدمہ900 نامعلوم افراد کیخلاف درج کر لیا گیا، مقدمے میں دہشتگردی، اقدام قتل و دیگر دفعات شامل ہیں،پرنتھا کمارا کی ڈیڈ باڈی لاہور پہنچ گئی، باڈی کی نجی ہسپتال میں انٹرنیشنل پروٹوکول کے تحت پیکنگ کی جائیگی پھر اسلام آباد منتقل کیا جائیگا، ڈیڈ باڈی کل سری لنکا روانہ کی جائیگی۔وزیراعظم اور وزیراعلی کو پیش کی گئی رپورٹ کے مطابق ڈسپلن اور کام لینے کی وجہ سے کچھ ملازمین فیکٹری منیجر سے نالاں تھے ،غیرملکیوں نے فیکٹری کا دورہ کرنا تھا جس کیلئے فیکٹری میں صفائی جاری تھی، فیکٹری منیجر نے کمرے میں لگے بینرز اور سٹیکر ہٹانے کا کہا، منیجر کے ڈسپلن کی وجہ سے ورکرز غصے میں رہتے تھے ، دیوار پر لگے مذہبی سٹیکر اور پوسٹر ہٹانے پر فیکٹری ورکرز نے منیجر پر حملہ کر دیا جس کے بعد فیکٹری مالکان غائب ہو گئے ۔ فیکٹری مالک شہبازبھٹی کے مطابق صورتحال دیکھتے ہوئے پونے گیارہ بجے پولیس کوبلایاتھا جبکہ ایف آئی آرمیں کہاگیاہے اطلاع 11بجکر28منٹ پرملی،اہلکار11بجکر45منٹ پرموقع پرپہنچ گئے ،اسوقت 800سے 900افرادلاش کوگھسیٹ کرآگ لگارہے تھے ،دوسرے فیکٹری مالک اعجازبھٹی کے مطابق بھائی شہبازنے منیجرکومشتعل ہجوم سے بچانے کی کوشش کی لیکن اسکی بات نہیں مانی گئی۔ نمائندہ 92نیوزسیالکوٹ کے مطابق فیکٹری منیجر کے دہشت ناک قتل کاایک اورملزم طلحہ وزیرآبادسے پکڑا گیا، فیکٹری مالک اعجازبھٹی اورجنرل منیجرسے بھی پوچھ گچھ کی جارہی ہے ،پولیس کے مطابق واقعہ میں اشتعال انگیزی شروع کرنیوالاملزم صبور بٹ،تشددمیں ملوث ملزم عمران اورلاش گھسیٹنے والا ملزم احتشام بھی گرفتار کرلیاگیا۔سپروائزر صبور بٹ کی ہی فیکٹری منیجرکیساتھ پہلے تلخ کلامی ہوئی،صبوربٹ نے تلخ کلامی کے بعداشتعال دلانے کیلئے تمام فیکٹری ورکرزکوجمع کیا،لاش کیساتھ سیلفی بنانے والاملزم جنیدبھی دھرلیاگیا، تشددکے مرتکب ملزمان چھوٹابٹ عرف راحیل،عبدالرحمان، شعیب عرف گونگا،ناصر،شاہ زیب اورعثمان گرفتار کر لئے گئے ، گرفتارملزمان نے اعتراف جرم بھی کرلیا،پولیس نے 13ملزمان کی سی سی ٹی وی سے لی گئی تصاویرجاری کر دیں،دیگرملزمان کی گرفتاری کیلئے پولیس کے چھاپے جاری ہیں۔سری لنکن شہری کی لاش کا پوسٹ مارٹم مکمل کر لیا گیا، 92نیوز کو موصول پوسٹمارٹم رپورٹ کے مطابق پرنتھاکمارا کی موت جلانے سے نہیں مشتعل ہجوم کے تشددسے ہوئی،پرانتھا کے جسم کا 99فیصد حصہ مکمل جل چکا تھا۔ پرنتھا کمارا کے بازو کولہے سمیت تمام ہڈیاں ٹوٹ چکی تھیں، صرف ایک پائوں ٹھیک تھا۔پولیس تحقیقات میں کہا گیا ہے فیکٹری میں 13 سکیورٹی گارڈز تعینات تھے ، ملازمین نے منیجر کو مارنا شروع کیا تو کوئی سامنے نہ آیا، منیجر زبان سے نا آشنا تھا جس وجہ سے اسے مشکلات درپیش تھیں ، منیجراور ملازمین کے درمیان فیکٹری مالک نے تنازع طے کرایا، منیجر نے غلط فہمی کا اظہار کر کے معذرت کی، معاملہ ختم ہونے کے بعد ملازمین نے ایک بار پھر اسے ہوا دی۔سیالکوٹ پولیس نے واقعہ کے 18 گھنٹے بعد مقدمہ کی ایف آئی آر کی کاپی میڈیا سے شئیر کی ، ایف آئی آر کے مطابق ایس ایچ او تھانہ اگوکی جب موقع پر پہنچے تو فیکٹری میں ہنگامہ آرائی جاری تھی اور900 ورکرز سری لنکن شہری کو مردہ حالت میں گھسیٹ رہے تھے ، نفری کم ہونے کی وجہ سے وہ ورکرز کو روک نہ سکے اور دیکھتے ہی دیکھتے ورکرز نے نعش سڑک پر رکھ کر آگ لگا دی ۔معاون خصوصی وزیرِ اعلیٰ و ترجمان حکومت پنجاب حسان خاور نے آئی جی پنجاب راؤ سردار کیساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاسانحہ سیالکوٹ میں ملوث افراد کیخلاف قتل اور دہشتگردی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا، پولیس نے دو سو سے زائد ریڈز کرتے ہوئے ابتک 118 افراد کو حراست میں لیاجن میں 13 مرکزی ملزمان بھی شامل ہیں۔ پولیس کو پہلی کال موصول ہونے سے لیکر موقع پرپہنچنے تک کے مرحلے کی بھی انکوائری کی جا رہی ، غفلت سامنے آنے پر سخت کاروائی کی جائیگی۔ آئی جی نے کہا پولیس کو پہلی کال 11:28 پرموصول ہوئی جس پر 11:45 پر ایس ایچ اوتھانہ اگوکی ٹیم کیساتھ موقع پر پہنچے ، ان کے پہنچنے تک سری لنکن شہری کی ہلاکت ہو چکی تھی۔ واقعہ کی اطلاع پر ڈی پی او سیالکوٹ اور ایس ایس پی سیالکوٹ بھاری نفری کیساتھ موقع پر پہنچے اور مشتعل ہجوم کو کنٹرول کر کے امن و امان قائم کیا۔160 سی سی ٹی وی کیمروں سے حاصل 12 گھنٹے سے زائد کی فوٹیجز اور موقع پر موجود افراد کے موبائل ڈیٹا کا تجزیہ کیا گیا، ملزمان کیخلاف مقدمہ دہشتگردی کی عدالت میں چلایا جائے گا ۔مقتول سری لنکن منیجر کی اہلیہ نیروشی و سانیانے اپنے بیان میں کہا ہے میرے شوہرمعصوم انسان تھے ۔ قتل کا علم خبروں سے ہوا۔وزیر اعظم پاکستان مجھے اور میرے دو بچوں کو انصاف دیں۔مقتول منیجرکیساتھ تعلق رکھنے والے کنسلٹنٹ نے اپنے آڈیوپیغام میں کہا مزدوراپنے کمرے میں سیاسی اورمذہبی رجحانات والے پوسٹرز لگاتے ہیں،یہاں بھی لگے تھے منیجرنے اتارنے کوکہاجومعمول کی بات ہے پھربھی قتل کردیاگیا۔دریں اثناء واقعے کی ایک اور ویڈیو سامنے آ گئی، ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے ایک فیکٹری ملازم منیجر کو مشتعل ہجوم سے بچانے کی کوشش کرتا رہا، فیکٹری ملازم مشتعل ہجوم کی منتیں کرتا رہا اور منیجر کو پولیس کے حوالے کرنے کا بھی کہا لیکن مشتعل افراد نے اس کو بھی تشدد کا نشانہ بناڈالا۔ اسلام آباد، لاہور،کراچی،کولمبو (سپیشل رپورٹر،نمائندہ خصوصی سے ، کامرس رپورٹر، سٹاف رپورٹر،92 نیوزرپورٹ، مانیٹرنگ ڈیسک، نیوز ایجنسیاں) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے سری لنکن صدر کو یقین دلایا ہے سانحہ سیالکوٹ میں ملوث ملزمان کیخلاف قانون کے مطابق سخت کارروائی کی جائے گی۔ ٹوئٹر پر بیان میں وزیراعظم نے کہا یو اے ای میں موجود سری لنکن صدر گوٹابایا راجہ پاکسے سے ٹیلیفونک رابطہ ہوا ہے ۔ پرنتھا کمارا کے قتل پرپاکستانی قوم کو بھی غصہ ہے ، قوم سری لنکا سے شرمندہ ہے ۔ واقعے کے بعد کارروائی کرتے ہوئے 100 سے زائد افراد کو گرفتار کیا،سری لنکن صدر کو یقین دلایا ملزمان کیخلاف سخت کارروائی ہو گی۔سری لنکن صدر نے ٹویٹ کیا کہ وزیراعظم عمران خان پر مکمل بھروسہ ہے ، پاکستان انصاف کی فراہمی یقینی بنائے گا ۔ سری لنکن وزیراعظم مہندا راجا پاکسے نے اپنے ٹویٹ میں کہا منیجر کے قتل پر صدمے میں ہوں، میری ہمدردی منیجر کے اہلخانہ کیساتھ ہے ۔ یقین ہے عمران خان ذمہ داروں کو کٹہرے میں لائیں گے ۔ صدرعارف علوی نے اپنے ٹویٹ میں کہا وزیر اعظم اور حکومت کے فوری اقدام کو سراہتا ہوں،سیالکوٹ کا واقعہ انتہائی افسوسناک اور شرمناک ہے اور کسی بھی طرح سے مذہبی نہیں کیونکہ اسلام ایسا مذہب ہے جس نے انصاف کیساتھ فیصلہ سازی کا نظام قائم کیا۔وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے سری لنکن ہم منصب سے رابطہ کر کے واقعے پر گہرے دکھ کا اظہار کیا اور کہا پاکستانی قیادت اس بات کویقینی بنائے گی کہ تمام ملزمان کوکیفرکردار تک پہنچائے ۔شاہ محمود قریشی نے پریس کانفرنس اور ٹویٹ میں کہا سری لنکا نے پاکستان کی تحقیقا ت کو سراہا ہے ، پاکستان اور سری لنکا کے تعلقات میں کوئی کمی نہیں آئے گی۔وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے اپنے ٹو یٹ میں کہا ہم نے معاشرے میں ٹائم بم لگا دئیے ، ناکارہ نہ کیا تو وہ پھٹیں گے ہی ، وقت ریت کیطرح ہاتھوں سے نکل رہا ہے بہت توجہ چاہئے بہت توجہ۔وزیر مملکت اطلاعات و نشریات فرخ حبیب نے کہا سیالکوٹ واقعہ کے ذمہ داروں کو عبرتناک سزا دی جائے گی تاکہ مستقبل میں اسطرح کے واقعات کی روک تھام کی جا سکے ۔ صوبائی وزیر اوقاف سعید الحسن شاہ نے کہااس دردناک واقعہ پر ہر پاکستانی افسردہ ہے ۔ ن لیگ کے صدر شہباز شریف نے ملزمان کی جلد گرفتاری کا مطالبہ کیا اور کہا سیالکوٹ واقعہ پر پوری قوم شرمندہ ہے ۔ احسن اقبال نے کہا اسلام سیالکوٹ واقعے کی طرح کی جنونیت اور ہجوم کے ہاتھوں غیرقانونی قتل کی اجازت کسی صورت نہیں دیتا۔ رانا ثنائاللہ نے واقعہ کا ذمہ دار وزیراعظم اور حکومت کو قرار دیدیا۔دارالافتاپاکستان نے چیئرمین پاکستان علمائکونسل اور نمائندہ خصوصی وزیر اعظم برائے بین المذاہب ہم آہنگی و مشرق وسطیٰ طاہر اشرفی سے ملاقات کے بعد مشترکہ بیان میں کہا پاکستان اور اسلام کو بدنام کرنے کی کوشش کی گئی ، حکومت ملوث عناصر کیخلاف سخت ترین کارروائی کر ے ۔ طاہر اشرفی نے کہاسری لنکا کی عوام کے سامنے شرمندہ اور معافی مانگتے ہیں۔ خطیب و امام بادشاہی مسجد لاہورمولانا عبد الخبیر آزاد نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا اسلام دین امن ہے اور وہ کسی ایسے فعل کی اجازت نہیں دیتا ۔ترجمان تحریک لبیک پاکستان نے کہا تحریک لبیک ہر مظلوم کیساتھ اور ہرظالم کیخلاف کھڑی ہے ، ناموس رسالتؐ کا ذاتی مقاصد کیلئے استعمال انتہائی قابل مذمت ہے ۔ ممتازعالم دین مفتی منیب الرحمن نے کہا سیالکوٹ میں انتہائی ناخوشگوار سانحہ رونما ہوا،ہم اس کی شدیدمَذمّت کرتے ہیں۔مفتی تقی عثمانی نے اپنے ٹویٹ میں کہا اس واقعے نے مسلمانوں کی بھونڈی تصویر دکھاکرملک کو بدنام کیا ہے ۔علّامہ سیّدشہنشاہ حسین نقوی نے کہا انسانیت سوز،بہیمانہ انداز سے قتل ناقابلِ برداشت ہے چاہے کسی کا بھی ہو۔