مکرمی ! استاد کا ادب کتنا ضروری ہے اس کی اہمیت کو جاننے اور سمجھنے کے لیے اتنا کافی ہے کہ استاد، وہ مْحسن ہے جو طالب علم کو جینے کا سلیقہ سکھاتا ہے ، رہنے کا ڈھنگ بتاتا ہے اور برائیوں کو دور کرکے اسے معاشرے کا ایک مثالی فرد بنانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔سکندر اعظم نے کہا تھا کہ میں استاد کی اپنے باپ سے زیادہ عزت کرتا ہوں۔کیونکہ میرا باپ مجھے آسمان سے زمین پر لایا اور میرے استاد نے مجھے علم کے ذریعے زمین کی پستیوں سے اٹھا کر آسمان کی بلندیوں پر پہنچا دیا۔ اگر والدین کا اولاد سے جسمانی تعلق ہے تو اساتذہ بھی روحانی والدین ہوتے۔اس طرح دنیا کے کئی مفسرین و مفکرین کی کامیابی کے پیچھے ان کے عظیم اساتذہ کا ہاتھ ہوتا۔اساتذہ اپنے بچوں کی ایسی تربیت کر جاتے کہ آنے والی نسلوں تک ان کا اثر زندہ رہتا۔استادگی ایک کمائی کا فن نہیں ہے بلکہ اس میں استاد اپنے بچوں کیلئے اپنے وجود کا حصہ صرف کرتا ہے اور بچوں کے روشن مستقبل کے لیے نمایاں کردار ادا کرتا۔(رفعت شوکت)