Common frontend top

ذوالفقار چوہدری


تحریک انصاف اور کسانوں کا لہو!!


غربت ،محرومی اور استحصال سیاسی بے چینی اور مسلح تصادم کو ایندھن فراہم کرتے ہیں۔ عمران خان حکومتی وسائل انسانوں پر خرچ کر کے نچلے طبقے کو اوپر اٹھا کر تبدیلی لانے کے دعوے کرتے رہے ہیں۔ اسے سیاست کی کرشمہ سازی ہی کہا جا سکتا ہے۔ اقتدار میں آنے کے بعد تبدیلی لانے والوں کے خود رنگ بدلنا شروع ہو گئے ہیں۔ وزیر اعظم عمران خان کی انصاف کی تحریک اقتدار میں آ کر ایسے رنگ بدل رہی ہے کہ اقتدار کے دربار میں نواز‘ زرداری‘ عمران ایک ہونے والا معاملہ محسوس ہونے لگتا ہے۔ وزیر اعظم کے وسیم
اتوار 08 نومبر 2020ء مزید پڑھیے

تونے وعدہ کیا تھا یاد تو کر

اتوار 25 اکتوبر 2020ء
ذوالفقار چوہدری
معروف جرمن فلاسفر فیڈرک نشطے مقصد سے ہٹ جانے کو سب سے بڑی حماقت کہتے ہیں۔ آج اگر عوام کی وزیر اعظم عمران خان سے امیدیں مایوسی سے بڑھ کر ناامیدی میں بدل رہی ہیں تو اس کی وجہ بھی وزیر اعظم کا اپنے مقصد سے ہٹ جانا ہے۔ وزیر اعظم کا اقتدار حاصل کرنے کا مقصد کیا تھا؟وہ خود یہ دعویٰ کرتے رہے ہیں کہ دولت اور شہرت بہت حاصل کر چکے اب وہ عوام کی خوشحالی اور ملک کی ترقی کے لئے اقتدار چاہتے ہیں۔ انہوں نے عوام کو بار بار یہ باور بھی کروایا کہ پاکستان کے
مزید پڑھیے


میں تو اس کی باقی زندگی گزار رہا ہوں

اتوار 11 اکتوبر 2020ء
ذوالفقار چوہدری
جمہوریت میں جمہور کو قانون کی لاٹھی سے ہانکا نہیں جاتا بلکہ اخلاقی زنجیر سے باندھا جاتا ہے۔ عمران خان خود حکمرانی کے اخلاقی جواز کے پرچارک اور اقتدار کے لئے 22سال جدوجہد کے دعویدار رہے ہیں۔ اسلام آباد دھرنوں میں 126دن تک ملک کو درپیش مسائل، ان کے اسباب اور حل پر لیکچر دیتے رہے ۔ان کے دعوئوں اور دھرنے میں پیش کیے گئے اعداد و شمار پر اعتبار کی وجہ سے عوام نے ان سے امید باندھی اور دو سال تک پیٹ پر پتھر رکھ کر تبدیلی کے منتظر بھی رہے۔ یہ بھی سچ ہے کہ تحریک انصاف
مزید پڑھیے


وہ پیڑ مجھ سے کوئی بات کیوں نہیں کرتا

اتوار 04 اکتوبر 2020ء
ذوالفقار چوہدری
پاکستان میں موسم کی حدت جوں جوں کم ہو رہی ہے۔سیاست کا درجہ حرارت بڑھتا جا رہا ہے۔ تنگ آمد بجنگ آمد کے مصداق میاں نواز شریف نے اے، پی۔ سی میں قومی سلامتی کے اداروں کی اینٹ سے اینٹ بجانے کے بعد اپنی پارٹی کی سنٹرل ایگزیکٹو کمیٹی اور سنٹرل ورکنگ کمیٹی کے اجلاسوں میں پارٹی کارکنوں سے انقلاب برپا کرنے کا حلف بھی لے لیا ہے۔اس انقلاب کی نوعیت کیوں آئی اب یہ راز نہیں رہا ۔تہذیب حافی نے کہا ہے نا کہ: وہ جس کی چھائوں میں پچیس سال گزرے ہیں وہ پیڑ مجھ سے کوئی بات کیوں نہیں
مزید پڑھیے


جس کو بھی دیکھنا کئی بار دیکھنا

اتوار 27  ستمبر 2020ء
ذوالفقار چوہدری
نیلسن منڈیلا نے کہا تھا سیاستدان اگلے الیکشن اور لیڈر اگلی نسل کے مستقبل کا سوچتا ہے۔ پاکستان کا المیہ مگر یہ ہے کہ ہمارے لیڈر اپنے خاندان اور اپنی نسل سے آگے کبھی دیکھ ہی نہ پائے۔ دنیا بھر کی طرح یہاں سیاست تو اقتدار کے حصول کے لئے ہوتی ہے مگر اقتدار کو عوام کے بجائے اپنے مفاد اور لوٹ مار کے لئے استعمال کیا جاتا ہے۔ سیاست کے تجارت بننے کی گواہی ماضی میں جنرل مشرف کے مارشل لاء کے مقابلے اور نواز شریف کو مشرف کی قید سے رہائی دلانے کے لئے چلائی گئی تحریک اے
مزید پڑھیے



یہ دیس ہے اندھے لوگوں کا

اتوار 20  ستمبر 2020ء
ذوالفقار چوہدری
سیزر بیکاریا اور جرمی بینتھم نے کہا تھا’’ ریاست اور فرد کے درمیان ایک دکھائی نہ دینے والا رشتہ ہوتا ہے۔یہ رشتہ ریاست کو انارکی اور لاقانونیت سے محفوظ رکھتا ہے ‘‘۔ریاست میں فرد خود کو ایک نظام اجتماعی کا پابند کرتا ہے۔ یہ نظام اجتماعی ریاست کے قوانین سے تشکیل پاتا ہے۔ماہرین سماجیات اس بات پر متفق ہیں کہ قانون کا نفاذ ریاست کی رٹ پر منحصر ہوتا ہے۔ کسی ملک میں ریاست کی رٹ جتنی کمزور ہو گی اس میں اتنی ہی لاقانونیت اور جرائم ہوں گے۔ میک شین نے اپنی تحقیقات سے ثابت کیا کہ قانون
مزید پڑھیے


درندے ساتھ رہنا چاہتے ہیں آدمی کے

اتوار 13  ستمبر 2020ء
ذوالفقار چوہدری
ہابز نے کہا انسان خود غرض اور درندہ ہے۔ یہ معاشرہ ہی ہے جو انسان کو اپنی خود غرضی اور وحشت کو لگام ڈالنا سکھاتا ہے۔ ماہرین سماجیات کے مطابق معاشرتی اقدار اور معاشرے کے اجتماعی رویوں کی تشکیل میں اس ملک کے قوانین اور حکومتی رٹ کا بنیادی کردار ہوتا ہے۔ مگر حکومتیں معاشرے سے جرائم کے انسداد کے لئے صرف قوانین اور سزائوں پر ہی انحصار نہیں کیا کرتیں۔آج دنیا بھر میں جرائم کے تدارک کے لئے کریمنل سائیکالوجی سے استفادہ کیا جا رہا ہے۔ یہاں تک کہ ماہرین نفسیات عدالتوں کی معاونت بھی کر رہے ہیں۔ ترکی
مزید پڑھیے


جنہوں نے بستی اجاڑ ڈالی

اتوار 30  اگست 2020ء
ذوالفقار چوہدری
قومیں بیرونی حملوں‘ ناگہانی آفتوں اور تباہی سے نہیں اندرونی خلفشار ،بدعنوانی اور سازشوں سے مٹتی ہیں۔ عالمی جنگوں میں جاپان ،جرمنی اورسلطنت عثمانیہ اتحادی تھے۔ مگر جاپانی اور جرمن قوم متحد تھیں۔ ہیرو شیما اور ناگا ساکی تین دن تک جلتے رہے ،دھائیوںتک جاپان میں معذور بچے پیدا ہوتے رہے۔ جرمنی کے شہر برلن کے بیچ دیوار کھینچ دی گئی مگر قومی یکجہتی اور اجتماعی قربانیوں کے باعث دونوں ممالک چند دھائیوں بعد ہی دنیا کی پانچ مضبوط معیشتوں میں شمار ہونے لگے۔ سلطنت عثمانیہ کو جنگ کے ساتھ باہمی خلفشار‘ اندرونی سازشوں اور بدعنوانی کا بھی سامنا
مزید پڑھیے


ہمالہ کے چشمے ابلنے لگے

اتوار 23  اگست 2020ء
ذوالفقار چوہدری
اقتدار اور اختیار کی خواہش انسانی جبلت ہے۔ افراد سے معاشرہ اور معاشرے سے قوم بنتی ہے۔ قومیں مہینوں برسوں میں نہیں صدیوں میں بنتی اور بکھرتی ہیں۔ اٹھارہویں صدی میں امریکہ میں جمہوری اور یورپ میں نو آبادیاتی نظام تشکیل پانا شروع ہوا۔ انیسویں صدی میں امریکہ میں جمہوری اور یورپ میں نو آبادیاتی نظام مضبوط ہوا ۔امریکہ اور یورپ نئے عالمی نظام میں حریف بھی تھے اور حلیف بھی۔ بیسویں صدی میں جس برطانیہ کے راج میں سورج غروب نہیں ہوتا تھا اس برطانیہ کی مسلمانوں کے پٹرول کے ذخائر پر قبضے کی خواہش نے دنیا
مزید پڑھیے


تحریک انصاف کے دو سال

جمعرات 20  اگست 2020ء
ذوالفقار چوہدری
تحریک انصاف اپنے اقتدار کے دو سال مکمل کر چکی ۔ ان دو برسوں میں عوام نے تو مہنگائی اور بے روزگاری کا جو جبر بھگتا سو بھگتا خود حکومت پر بھی یہ 24ماہ خاصے بھاری رہے۔ عمران خان کو اس عرصے میں چومکھی لڑنا پڑی۔ ان کومعاشی بدحالی اور غیر ملکی قرضوں کی عدم ادائیگی کی صورت میں دیوالیہ ہونے سے بچنے کے لئے کشکول اٹھانے کے ساتھ بیورو کریسی کے عدم تعاون کا بھی سامنا رہا۔ یہ افسر شاہی کے ہاتھ پہ ہاتھ رکھ کر بیٹھنے کا نتیجہ تھا کہ حکومتی رٹ ختم ہو کر رہ گئی
مزید پڑھیے








اہم خبریں