Common frontend top

مریم ارشد


پوٹھو ہار خطہ دلرْبا! ایک رْومانس!


ماضی کی بیتی ہوئی پگڈنڈیوں سے گزرتے ہوئے ہم جن گزرے لمحوں کو واپس لانا چاہتے ہیں وہ بیت چکے ہوتے ہیں۔ اپنی یادوں کے ذریعے ہم اپنی بسری داستانیں سناتے ہیں۔ مجھے بچپن کے آسمان پر جھلملاتے اور ٹمٹماتے ستارے اور جنگلوں میں دمکتے جگنوؤں کے جْھنڈ میں سے گزرتی ہوئی ریل کی چْھک چْھک یاد ہے۔ ہم لاہور کے ریلوے سٹیشن کے پلیٹ فارم نمبر 2سے خطہء پوٹھوہار میں واقع جہلم یا دینہ کے لیے سوار ہوتے تھے۔ دینہ جہلم سے تقریباً 17 کلو میٹر دور ہے۔ بچپن میں گرمیوں کی لمبی دوپہریں اور سردیوں کی چمکتی دھوپ
جمعه 27 جنوری 2023ء مزید پڑھیے

جیسنڈا آرڈن سے سیکھیے!

اتوار 22 جنوری 2023ء
مریم ارشد
ہم جیسے اللے تللے ترقی پذیر ممالک کے باشندے ہمیشہ ترقی یافتہ ممالک اور وہاں کے حکمرانوں کو لالچ بھری نگاہوں سے تکتے رہتے ہیں۔ دل میں ہْوک اْٹھتی ہے۔ کاش! ہمارا وطن اور اس کے باسی بھی کسی دلفریب وادی میں بیٹھ کر سکھ چین کی بانسری بجا سکیں۔ اب نیوزی لینڈ جیسے چھوٹے سے ملک کو ہی دیکھ لیجیے۔ نیوزی لینڈ پیسیفک اوشن میں واقع جنوب مغربی جزیرہ نما ملک ہے۔یہ دو بڑے شمالی اور جنوبی جزیروں کے علاوہ سات سو چھوٹے چھوٹے جزیروں پر مشتمل ہے۔ آبادی کے اعتبار سے چھوٹا مگر مختلف مذاہب کے لوگ بستے
مزید پڑھیے


پاکستان میں طلاق کی بڑھتی شرح تشویشناک

پیر 16 جنوری 2023ء
مریم ارشد
رانیہ لاؤنج میں بیٹھی ٹی وی پر ایک مشہور سیریل دیکھ رہی تھی۔ اس کے والدین کے کمرے سے جھگڑے کی آوازیں باہر تک سنائی دے رہی تھیں۔ سیریل میں موجود کرداروں میں بھی شدید جھگڑے کی سی کیفیت تھی۔ رانیہ نے غیر ارادی طور پر ٹی وی کا والیم بڑھا دیا۔ جی میں آیا کہ چینل بدل دے مگر اس کی اندرونی و بیرونی کیفیات دونوں نے اْسے ایسا کرنے سے روکا۔ اس کے والدین کے مابین کئی سالوں سے جھگڑے جاری تھے۔ چند ماہ سے ان جھگڑوں میں شدت آ گئی تھی۔ رانیہ میڈیکل کی طالبہ تھی۔ پڑھائی
مزید پڑھیے


قومی امیدوں کو نیا پیرا ہن کیوں نہیں پہناتے؟

پیر 09 جنوری 2023ء
مریم ارشد
کہا جاتا ہے ’’انسان آزاد پیدا ہوا ہے‘‘۔ لیکن دیکھا جائے تو انسان ہر جگہ ہر رشتے میں زنجیروں میں جکڑا ہوا ہے۔ انسان اگر اپنی ضرورتوں سے آزاد ہو جائے تو یقینا سب انسان برابری کی سطح پر آ سکتے ہیں۔ نا ہمواری اور غربت نے ہمیں ایک دوسرے کے تابع بنا رکھا ہے۔ اس رنجور دنیا میں انسانوں نے انسانوں کے لیے ہی خوش حالی اور آسودہ زندگی دشوار بنا دی ہے۔ امیر حکم چلاتا ہے۔ غریب حکم بجا لاتا ہے۔ طاقتور پر کبھی کوئی حکمرانی نہیں کر سکتا۔ اب تو مین سٹریم میڈیا پر بڑے دھڑلے
مزید پڑھیے


کون کتنا گناہ گار ہے؟

جمعه 30 دسمبر 2022ء
مریم ارشد
یہ داغ داغ اْجالا یہ شب گزیدہ سحر وہ انتظار تھا جس کا یہ وہ سحر تو نہیں وزیرِ اعظم شہباز شریف نے بیان دیا ہے کہ عوام غم نہ کریں ہم دہشت گردی کا ناسور کچل دیں گے۔ مزید کہا کہ گھڑی چور نے ملک کو بد نام کیا۔ معیشت کا بیڑہ غرق کیا۔ دوست ممالک سے تعلقات خراب کیے۔ سوچنے کی بات ہے ملک میں دوبارہ سے دہشت گردی ہو رہی ہے۔ بنوں اور بلوچستان میں ہونے والی دہشت گردی پر اجلاس طلب کر لیا گیا ہے۔ بس ہم یونہی دہشت گردی کے خون میں بھیگے ہوئے پرچم
مزید پڑھیے



زنگ آلودہ نظام

هفته 24 دسمبر 2022ء
مریم ارشد
بہت سے دن گزر گئے اور میں نہ کالم لکھ پائی نہ ڈھنگ سے کچھ پڑھ سکی۔ یہ تمام دن انتہائی خوشی بھری مصروفیت کے تھے۔ ہمارے سب سے چھوٹے بیٹے کی شادی تھی۔ بحیثیت ماں ہر چیز ہمیں کو دیکھنا تھی۔ خیر جسے کتابیں پڑھنے اور لکھنے کی جنون کی حد تک چاٹ لگی ہو اسے بے چینیاں ستاتی رہتی ہیں۔ اتنے ڈھیروں دنوں میں سیاست کے افق پر طرح طرح کے نئے پرندے اْڑانیں بھرتے رہے۔ کوئی اسمبلیاں توڑنے کا دانہ اپنی چونچ میں لیے پھینکنے کو بے تاب ہے۔ کوئی پکھیرو اپنی چونچ میں چھپے ہوئے رازوں
مزید پڑھیے


گلستان کی حکایتیں

هفته 10 دسمبر 2022ء
مریم ارشد
میں اپنی سٹڈی میں کتابوں کی شیلفوں کی صفائی اور ترتیب درست کر رہی تھی کہ شیخ سعدی کی ’’گلستان‘‘ ہاتھ لگ گئی۔ یونہی ہاتھ میں لے کر اس کی ورق گردانی کی، دل کیا کیوں نہ اس پر ہی کچھ بات کی جائے۔ شیخ سعدی کی حکایتوں میں زندگی کی حقیقتیں پنہاں ہیں۔ سیکھنے سکھانے اور داستان گوئی کا ہْنر بھی شاید انہیں کتابوں سے پروان چڑھا۔ آج کی تیز ترین دنیا میں ہر کوئی اپنے اندر ایک نویکلی دنیا بسائے ہوئے ہے۔ سب ہی اپنے آپ کو سلطان اور عقلِ کل سمجھتے ہیں۔ آج کل کوئی کسی
مزید پڑھیے


آخر یہ طوفان کب تھمے گا؟

بدھ 30 نومبر 2022ء
مریم ارشد
انسانی ذہن میں کوئی بھی چیز ڈالنا در حقیقت باہر سے کسی بھی چیز کا اس میں ڈالنا نہیں ہے بلکہ اس کے ذہن کے سوتوں کو کھولنا ہے آج کل ہمارے سیاست باز اپنی خالی خولی باتوں میں تو جمہوریت اور عوامی مسائل کی بہت ڈینگیں مارتے ہیں۔ بھاری بھر کم لباس برانڈڈ جوتے مگر اصلیت ڈھونڈو تو کچھ بھی نہیں ہے۔ تکبر و غرور میں لپٹے ہوئے لہجے میں ہر پارٹی اپنے آپ کو بے مثال ثابت کرنے کی تگ و دو میں لگی رہتی ہے۔نئے امکانوں کے دروازے کھولنے کی کوئی بات نہیں کرتا۔ ماضی کے فضول
مزید پڑھیے


ہیں کواکب کچھ نظر آتے ہیں کچھ!

پیر 14 نومبر 2022ء
مریم ارشد
پاکستانی سیاست میں ہر وقت بھونچال آتے رہتے ہیں۔ سیاست کے گہرے سمندر میں جھوٹ، بدلے اور الزامات کی فیکٹری میں تیار ہونے والے دروغ گوئی کے زہر آلود کیمیائی مادے اس کی موجوں میں اْتھل پْتھل مچاتے رہتے ہیں۔ کئی مرتبہ سوچا کہ آج سیاست نہیں بلکہ بکھرتے سماج کے بہت نازک پہلوؤں پر لکھا جائے۔ مگر کیا کیا جائے، اس سیاسی طوفان کا جس کی شوریدہ لہروں کا شور کچھ اور لکھنے ہی نہیں دیتا۔ اب یہ ڈیلی میل کی خبر ہی کو دیکھ لیجیے۔ اب کچھ اور کہاں لکھا جائے۔ چلیے! پھر اسی پر ہی بات کر
مزید پڑھیے


کھوکھلے انسان یا سیاسی ناخْدا

اتوار 06 نومبر 2022ء
مریم ارشد
آج ٹی۔ ایس ایلیٹ کی نظم Men Hollow The یاد آ رہی ہے جس کا ترجمہ میں نے چند برس پہلے کیا تھا۔ وہ ترجمہ کچھ یوں تھا: ہم ہیں کھوکھلے انسان بْھس بھرے ہوئے انسان سیکھتے ہیں اِک دْوجے سے ہم مگر افسوس! سروں میں ہے بھْوسہ بھرا ہوا آوازیں بھی ہوتی ہیں بے اثر جب آپس میں کرتے ہیں سر گوشیاں جو ہوتی ہیں مسکین اور بے اثر جیسے خشک گھاس میں ہوا کی سر سراہٹ یا چوہوں کے پاؤں چلتے ہوں شکستہ شیشوں پر ہمارے سوکھے ہوئے گوداموں میں صورتیں بغیر شکل کے اک بے رنگ سا سایہ ہے مفلوج سی اک طاقت ہے اور اشارے
مزید پڑھیے








اہم خبریں