Common frontend top

ڈاکٹر ںاصر خان


عبداللہ سنبل۔۔کچھ یادیں کچھ باتیں!


اچھا پروفیشنل ہونا اچھی بات ہے مگرساتھ اچھاانسان بھی ہونا،اُس سے بھی بڑی بات ہے۔ہمارے ہاں جہالت اور غربت بے پناہ ہے۔ایسے میں کسی کے حصے چند قطرے دولت،طاقت یا شہرت آ جائے تو۔اگر تربیت اچھی نہیں اور احساسِ کمتری پائوں سے لپٹا ہو اہے تو پھر کیا کیا ہوتا ہے۔۔مت پوچھیے۔اسیِ لیے فرمایا گیا ہے کہ طاقت اور دولت انسان کو بدلتے نہیں،بے نقاب کر دیتے ہیں۔ہمارے جیسے سماج میں بیوروکریٹ ہونا اور وہ بھی سٹار بیوروکریٹ ہونا۔ڈریم پوسٹوں پر فائز رہنا اور پھر ایساعجز کہ بندہ حیران رہ جائے۔وہ انسان دوست بھی تھے اور رولز کو سمجھنے والے
جمعه 08  ستمبر 2023ء مزید پڑھیے

کربلا ایک راز ہے!

هفته 29 جولائی 2023ء
ڈاکٹر ناصرخان
کربلا کیا ہے؟کربلا ایک راز ہے۔عام لوگوں کے لیے محض ایک واقعہ۔۔۔اسلامی تاریخ کے بطن سے۔بصارت والوں کے لیے ایک پاور پلے مگر بصیرت والوں کے لیے یہ ایک لکیر ہے۔۔۔حدِ فاصل ہے۔حق اور باطل کے درمیان۔ارشاد ہو رہا ہے: عصر کی قسم۔۔ بے شک انسان خسارے میں ہے مگر وہ لوگ جو ایمان لائے۔حق بات کی نصیحت اور صبر کرتے رہے۔قطبِ وقت صوفی برکت صاحب سے کسی نے پوچھا۔۔آپ شیعہ ہو یا سُنی؟جواب بڑا خوبصورت تھا۔"واقعہ کربلا کے بعد صرف حُسینی اور یزیدی رہ گئے۔۔۔میں حُسینی ہوں"۔مسلک کے اس فساد نے محدود کر دیا۔۔۔ورنہ حُسین ؑ
مزید پڑھیے


منٹو۔۔۔ممبئی اور فلم!

اتوار 16 جولائی 2023ء
ڈاکٹر ناصرخان
منٹو اور کرشن چندر آل انڈیا ریڈیو دہلی میں ملازم تھے۔ دونوں کو شوق چُرایا کہ نیا سوٹ سلوانا چاہیے مگر جیب میں پھوٹی کوڑی بھی نہ تھی۔افسانے چھاپنے والے ناشر وقت پر معاوضہ نہ ادا کرتے تھے۔طے پایا فلم پر ہاتھ صاف کرتے ہیں۔دونوں نے مل جُل کر ایک فلمی کہانی لکھی۔"بنجارہ" نام تھا اس کا۔کرشن چندر کی یہ پہلی کوشش تھی۔دونوں اپنی کہانی کا مسودہ لے کر سیٹھ جگت نارائن،مشہور فلم ڈسٹری بیوٹر کے پاس پہنچے جو پروڈیوسر بھی تھا۔باقی واقعہ کرشن چندر کے مطابق"کہانی سُن کر سیٹھ نے کہا، کہانی بہت اچھی ہے۔ہم خرید لیں گے۔۔۔لیکن
مزید پڑھیے


دیوارپہ کیالکھاہے؟

اتوار 12 دسمبر 2021ء
ناصر خان
بھارت کی ایڈمنسٹریٹو سروس کے دیوشیام نے حال ہی میں ایک آرٹیکل میں انڈین سکیورٹی ایڈوائزر اجیت دوول اورمودی کی ڈاکٹرائن پربات کی۔ اس پرکچھ لکھناچاہتاتھا۔مگرواشنگٹن پوسٹ اور نیویارک کے کچھ اخبارات میں پاکستان کے متعلق اشارات پڑھ کرعقل دنگ رہ گئی۔ان سب ٹکڑوں کوجمع کریں توکچھ ایسی تصویربنتی ہے کہ دل چاہتاہے کہ آپ سے شیئرکرلی جائے ۔اگربات کہی جاسکی اتنے لفظوںمیں۔ایسے لگتاہے کہ حکومت کی ترجیحات اورہیں اورریاست کی کچھ اور۔لگتاہے کہ جو کچھ اس خطے میں اورعالمی سطح پرپاکستان کے حوالے سے طے کیاجارہاہے اس پرحکومت اور معیدیوسف دونوں بے بس نظرآرہے ہیں۔ہماری حکومت کے مسائل کیاہیں؟الیکٹرونک
مزید پڑھیے


Where is the Beef?

اتوار 29  اگست 2021ء
ناصر خان
سوچ رہا تھا کہ منٹو کے افسانے پر بڑا کچھ کہا اور لکھا گیا کیوں نہ اس کے فلمی سفر پر کوئی بات کی جائے۔ اس کے متوازی خیال یہ بھی تھا کہ اپنے پسندیدہ اسلامی سکالرز میں سے ایک ڈاکٹر محمد حمید اللہ کی اسلام پر ریسرچ کو موضوع بنایا جائے مگر ۔ مگر ایک خبر نے توجہ اپنی طرف مبذول کر لی۔ وزیر اعلیٰ کے پرنسپل سیکرٹری طاہر خورشید کی جگہ عامر جان کی پوسٹنگ کی خبر ۔ گئے وقتوں میں یہ ٹرانسفرز اور پوسٹنگ اتنی اہم نہ ہوا کرتی تھی۔ جب ہم نے ہوش سنبھالا تو پنجاب
مزید پڑھیے



حسینیت اوریزیدیت!

جمعرات 19  اگست 2021ء
ناصر خان
11ہجری میں آقائے دو جہاںﷺ اس دنیا سے پردہ کرتے ہیں اور 61 ہجری میں آپکے نواسے حضرت امام حسین ؑ کی کربلا میں شہادت ہوجاتی ہے۔ شہادت بھی اس طرح کہ مسلمان ہی ان کے خون کے در پے ہو جاتے ہیں۔صرف پچاس سال میں ایسا کیا ہو گیا کہ ایسی نوبت آگئی۔ مورخ تاریخ تو لکھتا ہے مگر منزل بہ منزل اس سے کچھ نہ کچھ شائد منطقی طریقے سے رہ جاتا ہے یا شائد ایسے ہی طے تھا۔ آقاﷺ نے بی بی اْم سلمیٰ کو ایک شیشی میں مٹی دیتے ہوئے کہا کہ میں جب یہ
مزید پڑھیے


اور یہ ہے ہم سب کا پاکستان !

هفته 14  اگست 2021ء
ناصر خان
ہم پاکستانی ہیں ، ہم مسلمان ہیں۔ یہ ہماری تقدیر ہے یا مرضی اس پر بات پھر کرلیں گے۔ مگر زندہ قومیں کونسی ہوتی ہیں۔ کسطرح Behave کرتی ہیں، اس پر بات کرلیتے ہیں۔فرض کریں میرے کسی دوست کی عمر 70یا75 سال ہے ۔ اُسکی سالگرہ آجاتی ہے، تو وہ کیا کرے گا؟ رقص یا ڈانس کرے گا؟ باجے بجائے گا؟سڑکوں پر نعرہ زنی کرے گا۔ رنگین کپڑے پہن لے گا۔ سکرین پراپنی پیدائش کو یاد کرے گا؟ غالباً۔۔۔ نہیں۔ وہ بیٹھ کر اپنی سابقہ زندگی کا گوشوارہ کاغذ پر نہیں تو ذہن میں ضرور بنائے گا۔ ہم نے کیا
مزید پڑھیے


ہمارے فلمی لیجنڈز

جمعرات 12  اگست 2021ء
ناصر خان
آج کی نوجوان نسل سدھیر ، سنتوش کمار،اعجاز اور حبیب کو کیا جانتی ہوگی کہ وہ تو محمد علی ، ندیم ، شاھد اور وحید مراد سے بھی شاید ہی آشناہو۔ ایک تابناک فلمی دنیا تھی ہماری۔ آپ سٹوڈیو جاتے ، کہیں کسی کونے میں موسیقار بخشی وزیر اور لفظوں کا جادو گر تنویر نقوی "جدوں ھولی جئی لیناں میرا ناں" بنا رہے ہوتے اور کہیں باکمال وزیر افضل " کہندے نے نیناں " کمپوز کررہے ہوتے۔ کہیں سیٹ پر گریٹ ڈائریکٹر حسن طارق کی " دیدار " بن رہی ہوتی۔ وحید مراد اور
مزید پڑھیے


نون سے شین اور میم تک !

بدھ 04  اگست 2021ء
ناصر خان
بات زیادہ پرانی تو نہیں صرف 99کی ہے ۔ جنرل مشرف نے میاں نوازشریف کو قید میں ڈال دیا اور مسلم لیگ (ن) آج کی طرح خاصی کنفیوز ہونے لگی۔ اسے جنرل ضیاء اور ذولفقار بھٹو یاد آنے لگے۔ لیڈر شپ کا خلا پیدا ہو گیا اور بیگم کلثوم نواز اسے پرکرنے کے لیے آگے بڑھیں۔ میاں نوازشریف کی رہائی کے لیے کوششیں اور کاوشیں شروع ہو گئیں۔ آن دی ریکارڈ اور آف دی ریکارڈ سب رنگ لایا اور اٹک جیل سے جدہ یاترا تک جاپہنچی ۔ میاں شہباز کسی بھی طرح کی ڈیل کے بعد ملک چھوڑ کر نہیں
مزید پڑھیے


شکوہ کریں تو کس سے …شکایت کریں تو کیا!

اتوار 01  اگست 2021ء
ناصر خان
ہرسسٹم میں ایک ہوتی ہے حکومت اورپھرایک ہوتی ہے اسٹیبلشمنٹ جسے حالی اورشبلی کی زبان میں ہَیئتِ حاکمہ کہاجاتاہے۔حکومت میں سیاستدان بھی ہوتاہے اوربیوروکریٹ بھی۔لمبی بحث ہے کہ یہ جہاں آگئے ہم،کس نے کتنے ڈول اوربالٹیاں گنداپانی ڈالاتھا اس گندے تالاب میں۔مگریہ طے ہے کہ گھڑسوارشہبازشریف جیساہوتووہ اڑیل بیوروکریسی کی لگامیں کھینچ دیتاہے،چوہدری پرویزالٰہی ہوں تومسکرامسکراکرافسروں کوھلاشیری دیتے ہیں۔ایسے میں عثمان بزدارگھوڑے پر سوار ہو جائیںتو؟شریفین جب حکومت میں ہوتے ہیں اپنے اندازمیں حکومت کرتے ہیں۔ میٹروبس‘ اورنج ٹرین یاپھرلاہورویسٹ مینجمنٹ ۔ترکی کی ایک کمپنی سے کوڑااٹھانے کامعاہدہ ہوتاہے ۔مخلوق کہتی ہے کہ ترک کمپنی کے روح رواںترکی کے ٹاپ
مزید پڑھیے








اہم خبریں