اسلام آباد ( خبر نگار خصوصی؍خصوصی نیوز رپورٹر) وزیراعظم عمران خان نے ناروے میں قرآن پاک کی بے حرمتی کے معاملے پر وزارت خارجہ کو اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) سے رابطے کی ہدایت کردی۔ وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت تحریک انصاف کی کور کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں ملک کی معاشی اور سیاسی صورتحال پر تفصیلی غور کیا گیا۔ اجلاس میں مہنگائی پر قابو پانے کے لئے مختلف اقدامات کا جائزہ اور حکومتی بیانیے کو موثر بنانے کی حکمت عملی طے کی گئی۔مشیر خزانہ نے کور کمیٹی کو بتایا کہ مہنگائی بہت بڑا مسئلہ ہے ، اسے کنٹرول کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، اشیائے خوردو نوش کی قیمتیں جلد کنٹرول میں آجائیں گی۔اجلاس کے دوران وزیراعظم نے ناروے میں پیش آنے والے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اسلام کے خلاف اشتعال انگیز کارروائیاں کسی صورت قابل قبول نہیں،وزارت خارجہ اس معاملے پر اسلامی تعاون تنظیم سے فوری رابطے کرے ۔انہوں نے کہا مسلم ممالک کو اسلاموفوبیاکیخلاف کھڑاہوناہوگا،ناروے حکومت ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لائے ۔ذرائع کے مطابق وزارت خارجہ ناروے واقعے پر اوآئی سی کو ہنگامی اجلاس بلانے کیلئے خط بھی لکھے گی ۔ذرائع کے مطابق کور کمیٹی ارکان نے پنجاب حکومت کے انتظامی امور پر تحفظات کا اظہار کیا۔اجلاس کے دوران پی ٹی آئی کے خلاف الیکشن کمیشن میں زیر سماعت فارن فنڈنگ کیس پر بریفنگ دی گئی۔نجی ٹی وی کے مطابق کور کمیٹی ارکان نے پنجاب کے انتظامی امور پر تحفظات کا اظہار کیا اور مختلف تجاویز پر غور کیا گیا۔ وزیراعظم نے انتظامی تبدیلیاں لانے کا فیصلہ کرلیا، وزارتوں کے سیکرٹریز اور اداروں کے سربراہوں کو بھی تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ۔ذرائع کے مطابق کور کمیٹی ارکان نے دبے الفاظ میں وزیراعظم کو بتایا گیا کہ عثمان بزدار سابقہ ادوار کی طرح کارکردگی نہیں دکھا پا رہے ہیں۔ذرائع کے مطابق وزیر اعظم نے پنجاب میں خراب گورننس پراظہاربرہمی کیا۔ وزیراعظم نے کہا نوازشریف کے بیرون ملک علاج سے متعلق حقائق سامنے آنے چاہئیں۔ وزیراعظم سے کور کمیٹی اجلاس کے بعد وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے بھی ملاقات کی۔ کور کمیٹی اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا کور کمیٹی کے اجلاس میں سب سے پہلے ناروے میں افسوسناک واقعہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے ایک قرارداد منظور کی گئی جس میں کہا گیا کہ ایسے واقعات مسلمانوں کی دل آزاری کا باعث بنتے ہیں، اسلامو فوبیا کے ساتھ جڑا بیانیہ دنیا کے امن کیلئے خطرہ ہے ۔ انہوں نے کہا اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ او آئی سی اور یورپی یونین میں افسوسناک واقعہ کوبھرپور طریقے سے اٹھایا جائے گا اور مذمتی قرارداد پیش کی جائے گی، اس حوالے سے فیصلہ ہوا کہ دفتر خارجہ متعلقہ پلیٹ فارم کے ذریعے قرارداد او آئی سی کے آج جدہ میں ہونے والے اجلاس کے دوران پیش کرے گا۔ انہوں نے بتایا کور کمیٹی نے معیشت کی بہتری کے لئے کاوشوں کو سراہا ہے ، کاروبار میں آسانی کے مواقع سمیت مختلف اقدامات کئے جا رہے ہیں، اجلاس میں قلیل اور طویل المدتی پالیسیوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ فردوس عاشق اعوان نے کہا بے روزگار اپوزیشن میڈیا کے ذریعے تحریک انصاف کی قیادت پر ہرزہ سرائی میں مصروف ہے جبکہ الیکشن کمیشن کے آئینی کردار سے متعلق اپوزیشن کے بیانیے پر بھی کمیٹی نے تحفظات کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ اپوزیشن ایسا بیانیہ عوام کو گمراہ کرنے کیلئے استعمال کر رہی ہے ، اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ اس حوالے سے قانونی لائحہ عمل بنا کر عوام اور میڈیا کو اعتماد میں لیا جائے گا، پی ٹی آئی الیکشن کمیشن میں بیرون مقیم پاکستانیوں کی طرف سے ملنے والی فنڈنگ کے حوالے سے تمام آئینی و قانونی جواب جمع کرا چکی ہے اور تحریک انصاف کا دامن صاف ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کمیٹی نے اس بات پر زور دیا ہے کہ الیکشن کمیشن اپوزیشن جماعتوں کے خلاف ہماری جماعت کے الزامات کی درخواستیں بھی سنے ، ایک جماعت کو ٹارگٹ کر کے الیکشن کمیشن کے وقار کو خراب کیا جا رہا ہے جس کی حوصلہ شکنی ہونی چاہئے ۔ انہوں نے کہا تحریک انصاف ملک کی پہلی حکومت ہے جس پر اپوزیشن کرپشن کا کوئی واضح الزام نہیں لگا سکتی اور اس طرح کے ہتھکنڈوں کا سہارا لیا جا رہا ہے ۔ انہوں نے کہا وزیراعظم میگا منصوبوں میں ہونے والی کامیابیوں سے عوام کو آگاہ کریں گے ، گورننگ کے نظام کو بہتر بنانے کے لئے ترجیحات کا ازسرنو تعین کیا گیا اور وزیراعظم کو اختیار دیا گیا ہے کہ گڈگورننس اور عوامی مفادات میں تمام حکمت عملیوں کو فی الفور نافذ العمل کرائیں۔ معاون خصوصی نے کہا وزیراعظم نے پارٹی کی تنظیم نو ہنگامی بنیادوں پر کرنے اور ورکروں کے تحفظات کی صورت میں پارٹی کے سینئر رہنماؤں پر مشتمل جائزہ کمیٹی بنانے کی ہدایت کی۔ایک سوال کے جواب میں معاون خصوصی نے کہا الیکشن کمیشن ایسا ادارہ ہے جس کو با اختیار بنانا تحریک انصاف کا عزم اور وزیراعظم عمران خان کی اولین ترجیح ہے ۔ انہوں نے کہا الیکشن کمیشن جس پر اپوزیشن نے ڈیڑھ سال تک تنقید کی، اچانک راتوں رات اپوزیشن ایشو بنا کر الیکشن کمیشن کے پاس پہنچتی ہے کہ فارن فنڈنگ کیس کی روزانہ کی بنیاد پر سماعت کی جائے ، اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ اپوزیشن کی دال میں کچھ کالا نہیں بلکہ ساری دال ہی کالی ہے ۔ معاون خصوصی نے کہا افراد آتے رہتے ہیں ، کسی کو اتنی جلدی کیوں ہے ، ہمارا موقف ہے کہ تحریک انصاف کی دیگر جماعتوں کے خلاف درخواستوں کو بھی سنا جائے ۔انہوں نے کہا نواز شریف کی بیماری کی حتمی تشخیص بیرونی دنیا میں ہونے کے بعد واضح ہوگا کہ ان کا علاج یہاں ہو سکتا تھا یا نہیں، اس کے بارے قوم جاننا چاہتی ہے کہ کیسی بیماری ہے ۔علاوہ ازیں پی ٹی آئی رہنمابابراعوان بھی وزیراعظم سے ملے اور فارن فنڈنگ کیس پر تبادلہ خیال کیا۔وزیراعظم کی ہدایت پربابراعوان نے اٹارنی جنرل اوروفاقی وزیرقانون سے رابطہ کیا۔بابر اعوان آج کیس سے متعلق پریس کانفرنس کرینگے ۔ایک ٹویٹ میں وزیراعظم نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کی حکومت بلدیاتی نظام متعارف کروارہی ہے جس کے تحت دیہی علاقوں کو فنڈز کی مسلسل فراہمی یقینی بنائی جائے گی۔انہوں نے کہا پاکستان درست سمت میں گامزن اور اب ملک میں پہلی بار ڈالر آرہے ہیں۔