لندن(این این آئی)برطانیہ میں حجاب پہننے والی مسلم خواتین کو خدشہ ہے کہ اسلامو فوبیا بڑھنے کی وجہ سے انہیں بھی سابقہ برطانوی رکن پارلیمنٹ جو کوکس کی طرح سڑک پر قتل کیا جاسکتا ہے ۔میڈیارپورٹس کے مطابق ویلز سے تعلق رکھنے والی ایک مسلمان خاتون سحر نے بتایا کہ وہ حجاب پہننے کی وجہ سے خوف زدہ رہتی ہیں انہیں خدشہ ہے کہ ناراض سفید فام مرد اپنی نفرت کو مسلمان خواتین تک پھیلا سکتے ہیں۔ سحر نے کہا کہ جب سے بورس جانسن نے ٹیلی گراف میں مسلمان خاتون کے لیے لیٹر بکس کا لفظ استعمال کیا تب سے انہیں سفید فام شدت پسندوں کی جانب سے اسی لفظ سے پکارا جاتا ہے ۔سحر کا کہنا تھا کہ ملازمت پیشہ افراد زیادہ تر سفید فام ہیں، وہ غصہ میں ہیں اور اپنا غصہ مسلم خواتین پر اتارنا چاہتے ہیں۔سحر کا کہنا تھا کہ بطور مسلمان خاتون ان کے لیے یہاں رہنا آج کل آسان نہیں، خصوصا اس وقت جب کوئی آپ کو داعش جیسی تنظیم سے تشبیہ دیتا ہو۔ پرگرام کے دوران ایک ویڈیو کلپ بھی چلایا گیا جس میں دیکھا جاسکتا تھا کہ ایک سفید فام خاتون، باحجاب مسلمان خاتون پر چلا رہی ہے ، اسے داعش کی کارندہ قرار اور نقصان پہنچانے کی دھمکی دے رہی ہے ۔