واشنگٹن، کیف ، ماسکو ، لندن ( ندیم منظور سلہری سے ، نیوز ایجنسیاں، 92 نیوز رپورٹ ) ترکی میں روسی اور یوکرینی وزرائے خارجہ کے درمیان پہلے مذاکرات بے نتیجہ ختم ہو گئے ۔ فریقین میں بات چیت کا اگلا دور متوقع ہے ۔ صدر پوٹن نے ٹی وی پر خطاب میں کہا روس میں اپنی خدمات معطل یا ختم کرنیوالی بین الاقوامی کمپنیوں کے اثاثے قبضے میں لئے جا سکتے ہیں۔ روس کی جانب سے یوکرین پر بمباری جاری رہی، کئی شہروں میں عمارتیں ملبے کا ڈھیر بن گئی ہیں۔ امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے روس کے اس دعوے کو مسترد کیا جس میں کہا گیا تھا کہ وہ یوکرین میں حیاتیاتی ہتھیاروں کے پروگرام کی اعانت کرتا ہے ۔امریکہ کا کہنا ہے کہ روس کی جانب سے لگائے گئے یہ الزامات اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہیں کہ ماسکو جلد ہی یہ ہتھیار یوکرین میں استعمال کر سکتا ہے ۔ یوکرین اور روس نے لوگوں کے 6 شہروں سے انخلا کے لیے 12 گھنٹوں کی جنگ بندی پر اتفاق کرلیا۔ یوکرین نے کہا ہے کہ چرنوبل نیوکلیئر پاور سٹیشن پر بجلی منقطع ہونے کے بعد تابکاری اثرات کا خطرہ موجود ہے ۔ روسی وزارت دفاع نے یوکرین کے 146 جنگی ہیلی کاپٹرگرانے کا دعویٰ کیا ۔روسی وزارت دفاع نے کہا کہ یوکرینی فوج کے 953 ٹینک اور 2800 فوجی تنصیبات تباہ کردیں ۔یوکرین کے 90فیصد میزائل تباہ اور 90فیصد جنگی ہوائی اڈے بھی غیرفعال کرد یئے ۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے ٹویٹ میں کہا کہ یوکرین پر تشدد بند ہونا چاہئے ۔ماریوپول میں ہسپتال پر حملے کی مذمت کرتے ہیں۔ چین کے صدر شی جن پنگ نے کہا کہ عالمی برادری کے ساتھ مل کر روس اور یوکرین کے جنگ کے خاتمے کے لیے اپنا کردار ادا کرنے کو تیار ہوں۔پولینڈ نے یوکرین کو مگ 29 لڑاکا طیارے فراہم کرنے کی رضامندی ظاہر کرتے ہوئے اس کام کے لیے جرمنی میں امریکی ایئربیس کی خدمات مانگ لیں تاہم حیران کن طور پر امریکا نے ایئربیس دینے سے انکار کردیا۔کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے کہا کہ امریکہ روس کے خلاف اقتصادی جنگ چلا رہا ہے ۔توانائی کی عالمی منڈیوں میں صورتحال غیر مستحکم ہے ۔