لاہور(کامرس رپورٹر)ڈائریکٹر جنرل زراعت (اصلاح آبپاشی )پنجاب ملک محمد اکرم نے کہا ہے کہ مستقبل میں پاکستان کی تیزی سے بڑھتی ہوئی آبادی کے لیے پانی اور خوراک کی کمی ایک سنگین مسئلہ بن سکتی ہے ۔ اس مسئلے پر قابو پانے کے لیے کم پانی کے استعمال سے زیادہ سے زیادہ فی ایکڑ پیداوار کا حصول ناگزیر ہو جائے گا۔اوکاڑہ میں جد ت پسند کاشتکاروں سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جدید طریقہ آبپاشی سے کاشتکار پانی اور کھاد فصل کی ضرورت کے مطابق اور بروقت مہیا کر سکتے ہیں ۔ ڈرپ آبپاشی سے کھیت میں موجود تمام پودوں کو پانی اور کھاد کی یکساں مقدار جڑوں میں مہیا ہوتی ہے ۔اس طرح کم زرعی مداخل سے زائد پیداوارحاصل کی جاسکتی ہے ۔ اس موقع پر کاشتکاروں کے مسائل کا حل بتاتے ہوئے ملک محمد اکرم کا کہنا تھا کہ کاشتکاروں کو ڈرپ آبپاشی کی طرف راغب کرنے کی ضرورت ہے تاکہ موسمیاتی تبدیلیوں اور پانی کی کمی جیسے مسائل سے نپٹتے ہوئے خوراکی خود کفالت کو یقینی بنایا جاسکے ۔ حکومت پنجاب جدید نظام آبپاشی کو فروغ دینے کے لیے کاشتکاروں کو 60 فیصد سبسڈی مہیا کر رہی ہے ۔ عالمی بنک کے نمائندہ خصوصی برائے ’’پنجاب میں آبپاش زراعت کی پیداوار ی صلا حیت بڑھانے کا منصوبہ‘‘ مسٹر گولی کا کہنا ہے کہ ڈرپ نظام آبپاشی پاکستان کی زراعت کا مستقبل ہے اور عالمی بنک اس جدید نظام آبپاشی کے فروغ کے لیے پنجاب حکومت کے ساتھ خصوصی تعاون کر رہا ہے ۔ اس موقع پر مشیر برائے عالمی بنک مسعود احمد نے کسانوں کو کاشتکاری کے جدید طریقوں کو اپنانے کا مشورہ دیا اور اس بات کا یقین دلایا کہ عالمی بنک مستقبل میں بھی کاشتکاروں کی مالی معاونت کرتا رہے گا۔ فیلڈ وزٹ میں عالمی بنک سے ینگ پروفیشنل زی لنگ لی، پروجیکٹ منیجر مختار احمد، ڈائریکٹر زراعت (اصلاح آبپاشی) ساہیوال اور دیگر افسران شامل تھے ۔