مکرمی ! پاکستان کہنے کو تو ایک جمہوری ملک ہے کیا یہاں واقعی جمہوری نظام چلتا ہے؟ ہمارے ہاں جمہوریت تو موجود ہے مگر محض نام کی حد تک۔ ہمارے ہاں جمہوریت کی آڑ میں ایسا سسٹم چل رہا ہے جس میں عوام اپنے حکمرانوں کو چنتے نہیں بلکہ ان کے ہاتھوں کی کٹھ پتلیاں بن جاتے ہیں۔ بظاہر کوئی بھی حکومت عوام کے ووٹوں سے برسر ِاقتدار آتی ہے مگر حکومت میں آنے کے بعد مخصوص طبقات اور اشرافیہ کے مفادات ہی کا خیال رکھا جاتا ہے۔ اس روش نے سارے سسٹم کو تہس نہس کر کے رکھ دیا ہے۔ موجودہ حالات اور متزلزل سسٹم کو دیکھتے ہوئے صاف کہا جا سکتا ہے کہ وہ ملک جس کی بنیاد جمہوریت تھی‘ آج حکمرانوں کی لالچ کی بھینٹ چڑھ چکا ہے۔ جمہوریت کا وہ سفر جو ہمارے قائد نے شروع کیا تھا‘ آج پیچھے کی طرف ہوتا نظر آ رہا ہے۔ ملک و قوم کی بہتری کے اس سسٹم کو ٹھیک کرنے کی افادیت سے کوئی بھی منکر نہیں مگر سوال یہ ہے کہ یہ بھاری پتھر کون اٹھائے گا۔ اپنی آنے والی نسلوں کو بہتر مستقبل دینے کیلئے تمام طبقات اور شعبہ ہائے زندگی کے افراد کو مل کر کام کرنا ہو گا۔ اس ملک کا مستقبل جمہوریت سے وابستہ ہے، اسے کمزور کرنے کی کسی بھی سازش کو سب کو مل کر ناکام بنانا ہو گا۔ (اُم حبیبہ حارث‘ لاہور)