نئی دہلی(این این آئی)واشنگٹن میں قائم ایک غیر سرکاری تنظیم’’ انٹرنیشنل کرسچین کنسرن‘‘ نے جو دنیا بھر میں عیسائیوں اور مذہبی اقلیتوں کے انسانی حقوق کے لئے کام کرتی ہے ، اتر پردیش کو مذہبی آزادی کے حوالے سے بھارت کی سخت ترین ریاست قرار دیا ہے ۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق انٹرنیشنل کرسچن کنسرن کے صدر جیف کنگ نے کہا افسوس کی بات ہے کہ اتر پردیش مذہبی آزادی کی خلاف ورزیوں کے حوالے سے بھارت کی سخت ترین ریاستوں میں سے ایک ہے ۔وہ اتر پردیش کے ضلع فتح پور میں 100عیسائیوں کے ایک اجتماع کا حوالہ دے رہے تھے جنہیں ہندوتوا کے ہجوم نے حال ہی میں ایک تہوار کے موقع پرگرجاگھرمیں محصورکردیاتھا۔انہوں نے کہاکہ جب بھارتی حکام ہجوم کے متاثرین کو ہی جیل میں ڈال کر پرتشدد ہجوم کی کارروائیوں کی توثیق کرتے ہیں تو وہ یہ پیغام دے رہے ہیں کہ مذہبی اقلیتوں کو نشانہ بنانے والی مجرمانہ سرگرمیوں کو حکام کی حمایت حاصل ہے ۔انہوں نے کہاکہ اس قسم کا طرز عمل صرف مذہبی آزادی کے ماحول کو خراب کرتا ہے اور عیسائیوں کے لئے تشدد کے خطرے کو مزیدبڑھاتا ہے ۔