لاہور(سٹاف رپورٹر) امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ ملک بدترین معاشی زبوں حالی اور بے یقینی کا شکار ہوچکا ہے جبکہ حکمران ہر فیصلے سے پہلے آئی ایم ایف سے پوچھتے ہیں کہ بتا تیری رضا کیا ہے ۔گزشتہ روز منصورہ میں جے آئی کسان کی سپریم کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ حکمران خود کوئی قدم اٹھانے سے ڈرتے ہیں اور اگربغیر پوچھے اٹھالیں تو آئی ایم ایف اگلے ہی روز اپنا فیصلہ مسلط کردیتا ہے ۔خون پسینہ ایک کرنے کے باوجود لوگوں کو پیٹ بھر کر کھانا نصیب نہیں جبکہ حکومت کہتی ہے کہ جلد ہی مزید مہنگائی ہوگی۔ حکومت ہرروز عوام پر مہنگائی کے کوڑے برسا رہی ہے ۔آٹے کی قیمت میں اضافہ نے لوگوں کو صبح و شام ایک روٹی پر گزارہ کرنے پر مجبور کردیا ۔ جو لوگ گھمبیر صورتحال کے ذمہ دارہیں انہوں نے موجودہ و سابق حکمران پارٹیوں میں پناہ لے رکھی ہے ،انکے پاس عوامی مسائل کا کوئی حل نہیں ۔حکومت کسانوں کو سبسڈی دے تو ملکی پیداوار میں خاطر خواہ اضافہ کیا جاسکتا ہے ۔ لیکن حکومت نے کسانوں کے مسائل میں کمی کرنے کے بجائے انکی پریشانیوں میں اضافہ کردیا ہے ۔کسان ساراسارادن محنت کرنے کے باوجود بھوکا سوتا ہے اور جاگیر دار کسان کی خون پسینے کی کمائی ہڑپ کرجاتا ہے ۔ اس موقع پر صدر جے آئی کسان چودھری نثار اور سیکرٹری جنرل چودھری شوکت بھی موجود تھے ۔علاوہ ازیں سراج الحق نے کلبھوشن کیس کے فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ عالمی عدالت انصاف کے فیصلے سے پاکستان میں بھارتی دہشتگردی ثابت ہوگئی ۔ پاکستان میں گرفتار حاضر سروس اعلیٰ افسر کی بریت سے انکار کر کے عالمی عدالت نے بھارت کا اصل چہرہ بے نقاب کیاہے ۔