پشاور (92 نیوزرپورٹ) چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے براڈ شیٹ کمیشن کو ہر ممکن تعاون فراہم کر نے کا اعلان کردیا۔گزشتہ روز میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہاکہ نیب تمام سیاستدانوں کو قانون کے مطابق قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے ، نیب نے اِنہیں بھی بلایا جنہیں ماضی میں بلانے کا سوچا بھی نہیں جا سکتا تھا۔ نیب کا جوڈیشل ریمانڈ سے کوئی تعلق نہیں، نیب ملزم کو گرفتاری کے چوبیس گھنٹے میں عدالت پیش کرتا ہے ، نیب کی وجہ سے کوئی تاجر ملک چھوڑ کر نہیں گیا۔انہوں نے کہاکہ وائٹ کالر کرائم میں شواہد اکٹھا کرنا مشکل ہے ، نیب کے خلاف ہمیشہ سے پروپیگنڈا کیا گیا، احتساب کے عمل کو شفاف بنانے پر یقین رکھتے ہیں۔ کچھ لوگوں کا خیال تھا نیب ان سے پوچھ نہیں سکتا۔ نیب نے 487 ارب روپے کی ریکوری کی، نیب نے 1230 سے زائد ریفرنسز عدالتوں میں دائر کیے ۔ 941 ارب سے زائد کے ریفرنسز عدالتوں میں زیرسماعت ہیں۔ لاہور ریجن میں ایک ہاؤسنگ سکیم سے اڑھائی ارب کی ریکوری کرکے متاثرین میں تقسیم کئے ۔جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے کہاکہ فالودے ، ریڑھی یا گنڈیری والے کے اکاؤنٹ سے اربوں روپے برآمد ہوتے ہیں۔ ان کو کسی نے تو یہ روپے دیئے ہیں، ان سے پوچھو تو کہتے ہیں انتقامی کارروائی ہو رہی ہے ۔اُن کا مزید کہنا تھاکہ نیب کو بند کرنے کا فائدہ صرف اشرافیہ کو ہے ، نیب کی وجہ سے ان لوگوں کا خواب پورا نہیں ہوسکا۔ نیب ملکی معیشت پر کبھی بھی اثرانداز نہیں ہوا۔