نیویارک( ندیم منظور سلہری سے ) امریکہ کے شہر نیویارک کے ماہرین کے مطابق پاکستانی فوج اور حکومت ایک پیج پر ہیں اگر تحریک چلائی گئی تو وہ کامیاب نہیں ہو گی مسلم لیگ اور پیپلز پارٹی کے وہ رہنما جو سابق دور حکومتوں میں وزرا تھے اور جن پر کرپشن کے کیسز نیب میں زیر التوا ہیں وہ آہستہ آہستہپردہ سکرین سے پیچھے ہٹ جائینگے ۔ پروفیسر اجے کمار شرما کا کہنا تھا کہ اگر عمران خان کی جگہ کوئی اور وزیراعظم ہوتا تو یہ لوگ ڈیل کر کے جان بخشی کرا لیتے جس طرح ماضی میں ہوتا رہا ہے ۔ امریکی صدر ٹرمپ اپنے ایجنڈے پر سختی سے عمل پیرا ہیں اسی طرح عمران خان بھی کسی کی بات نہیں مان رہے انکے قول و فعل میں کوئی تضاد نہیں دن بدن انکا قد کاٹھ بڑھ رہا ہے ۔ڈاکٹر یاسمین تبسم نے ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ پاکستان جہاں معاشی اور سکیورٹی کی نازک صورتحال سے گزر رہا ہے وہیں عمران خان کا کرپٹ عناصر کے آگے ڈٹ جانا مرد آہن کی نشانی ہے ۔ موجودہ دور کا مرد حُر عمران خان ہے ۔ امریکہ میں مقیم پاکستانی کیمونٹی کی اکثریت نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ جو فرعون کے لہجے میں بات کرتے تھے خدا نے دنیا میں ہی انہیں عبرت کا نشاں بنا دیا ہے ۔آصف شیخ کا کہنا تھا کہ کرپشن کی روک تھام کے لئے عمران خان کے اقدامات کی ہم بھرپور حمایت کرتے ہیں جبکہ امریکہ میں مسلم لیگی اور پیپلزپارٹی کے جیالے اپنی اپنی قیادت کی گرفتاریوں پر مایوس اور پریشانی کا شکار ہیں ۔آصف علی زرداری کی گرفتاری کی خبر بھارتی میڈیا نے نمایاں نشر کی تبصرہ نگاروں کا کہنا تھا کہ بلاول بھٹو جو الزامات پاکستانی فوج پر لگا رہے ہیں بھارتی حکومت کو چاہیئے کہ وہ عالمی سطح پر اسکا پرچار کرے ۔