اپنے والد، چچا اور دادا کے تہرے قتل کے ملزمان کی گرفتاری اور انصاف کی متلاشی خاتون ام ربا ب اتوار کے روز جب گڑھی خدا بخش میں بینظیر بھٹو کے مزار پر پھولوں کی چادر چڑھانے اور احتجاج کے لیے پہنچی تو پولیس نے اسے مزار پر جانے سے روک دیا اور مزار کو سیل کر دیا۔ احتجاجاً ام رباب نے سڑک پر ہی پھول ڈال کر دھرنا دیدیا۔ صورتحال یہ ہے کہ اپنے تین خونی رشتوں کو کھو دینے والی ام رباب احتجاج نہ کرے تو کیا کرے ۔ وہ تین سال سے انصاف کی تلاش میں ہے۔ اب بھی وہ بینظیر بھٹو کے مزار پر پارٹی رہنمائوں کی شکایت کرنے آئی تھی کہ اس کے باپ،چچا اور دادا کے روپوش قاتلوں کو جلد گرفتار نہیں کیا جا رہا۔ ملزمان اس قدر با اثر ہیں کہ ان کی تلاش کے لئے پی پی کے دو ارکان اسمبلی کے گھروں پر پو لیس چھاپوں کے خلاف احتجاجی مظاہرے کیے جا رہے ہیں لیکن اس خاتون کا کوئی پرسان حال نہیںجو اپنے والد، چچا اور دادا کے قاتلوں کو سزا دلانے کے لیے تڑ پ رہی ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ پیپلزپارٹی کے رہنما ملزموں کی جلد گرفتاری اور جلد انصاف دلانے میں ام رباب کی مدد کریں۔ اس میں شبہ نہیں کہ ام رباب قوم کی مظلوم بیٹی ہے ، اسے احتجاج کا پورا حق ہے اور اسے انصاف دلانامعاشرے، متعلقہ اداروں او ر سندھ حکومت کی ذمہ داری ہے، جسے جلد از جلد پورا کیا جانا چاہیے۔