Common frontend top

ڈاکٹر محمد سلیم شیخ


بحران سے نکلنے کی کلید


پاکستان کے موجودہ سیاسی منظر میں ریاست کا کوئی ادارہ بھی اب ایسا نہیں رہا جو درپیش سیاسی بگاڑ اور اس سے پیدا شدہ صورت حال کو سنبھال سکے ۔ اداروں کے درمیان ٹکراو اور غلبہ کے رجحانات اس قدر پختہ ہو چکے ہیں کہ ہر ادارہ بزعم خود ایک ریاست بن چکا ہے ۔ آئین اور اس کے تقدس کی باتیں تو سب ہی کرتے ہیں مگر اسی آئین کی عملداری کے لئے ہر کوئی اپنی من مانی تعبیر چاہتا ہے ۔ یوں لگتا ہے جیسے ریاستی اور سیاسی ادارے آئین کے مطابق چلنا نہیں چاہتے بلکہ آئین کو
جمعرات 20 اپریل 2023ء مزید پڑھیے

دستور کی گولڈن جوبلی ضرور منایئے مگر!

جمعه 14 اپریل 2023ء
ڈاکٹر محمد سلیم شیخ
10 اپریل 2023 کو موجودہ دستور کو پچاس سال مکمل ہوگئے ہیں اور اس اعتبار سے یہ دستور گزشتہ دو دساتیر 1956 ( مدت نفاذ تقریبا ڈھائی سال) اور 1962 (مدت نفاذ تقریبا سات سال ) کے مقابلے میں سخت جان ثابت ہوا کہ اس نے اپنے نفاذ کے( جیسے تیسے ہی سہی ) پچاس سال مکمل کرلئے ہیں اگرچہ ان پچاس سالوں کی سیاسی اور دستوری تاریخ کا سفر کچھ قابل رشک نہیں رہا ۔سیاست دانوں اور مقتدر اسٹیبلشمنٹ نے اس ریاستی صحیفے کو جب چاہا اور جیسے چاہا اپنے
مزید پڑھیے


ادارے:تاریخ کے کٹہرے میں

جمعرات 06 اپریل 2023ء
ڈاکٹر محمد سلیم شیخ
خلفشار بڑھتا ہی جارہا ہے۔سیاسی انتشار کے اثرات اب ریاستی اداروں پر بھی نمایاں ہوتے جارہے ہیں۔سیاست میں گہری ہوتی تقسیم نے ان اداروں کو بھی،جو دستور کے محافظ اور نگہبان سمجھے جاتے ہیںاور جن پر اعتبار کیا جانا محترم اور ناگزیر تھا،متاثر کر دیا ہے اور وہ اب اپنی کارکردگی کے باعث ابلاغ کی ہر سطح پر تنقیدو تنفر کی زد میں ہیں ۔ اس صورت حال کا استقرارکسی بھی لحاظ سے ریاست کے حق میں نہیں ہے۔ریاستوں کا وجود اور استحکام اداروں کے استحکام پر انحصار کرتا ہے ادارے اس وقت مستحکم ہوتے ہیں جب وہ اپنے تفویض
مزید پڑھیے


’’ مجال‘‘

منگل 04 اپریل 2023ء
ڈاکٹر محمد سلیم شیخ
اس دور پر فتن میں جب کہ ہر لمحہ ہر پل زیست کرنا مشکل ہوتا جارہا ہو ۔چہروں پر شادابی کی جگہ پریشانی ہویدا ہو اورحواس حوالہ ء شعلگی ہو چکے ہوں۔ ہر سو بیزاری بے دلی براجمان ہو تو پھر کوئی اچھی کتاب ، کوئی خوبصورت شعر ، کوئی حسین منظر یا پھر کسی یار دیرینہ کی صحبت ہی تشفی کا باعث ہو تی ہے۔اس با ر اس کیفیت میں ایک شعری مجموعہ شامل مطالعہ رہا ۔ شاعری لطیف احساسات کا نازک اور خوبصورت اظہاریہ ہے جو جذبات و احساسات، مشاہدات ، تجربات اور مطالعہ سے اپنا اسلوب تراشتا ہے۔
مزید پڑھیے


’’ ارمغان لاہور ‘‘

بدھ 29 مارچ 2023ء
ڈاکٹر محمد سلیم شیخ
سیاسی کشیدگی اور سماجی انتشار کی بڑھتی ہوئی اس کیفیت سے خود کو بچانے کے لئے (کچھ دیر کے لئے ہی سہی) ضروری ہے کہ مطالعہ ء کتب کو زیادہ وقت دے دیا جائے۔اور یہ تو ایک حقیقت ہے کہ کتاب انسان کی بہترین دوست ہے سو جب سیاسی او ر سماجی منظر پریشان کن ہو اور فکری بے بسی اس پر مستزاد تو پھرخود کو بہترین دوست کی آسودہ پناہ گاہ کے سپرد کر نا ضروری ہو جاتا ہے ۔ اس آسودگی میں آپ کی شرکت بھی ضروری ہے ۔انٹر نیٹ کی سہولت نے برقی کتب کی
مزید پڑھیے



نیرو کی پیروی سے گریز

اتوار 26 مارچ 2023ء
ڈاکٹر محمد سلیم شیخ
روم جل رہا تھا اور نیرو( روم کا حکمران ) بانسری بجا رہا تھا۔بارہا یہ مثال پڑھتے اور سنتے رہے ہیں، اس کی واقعاتی سند سے قطع نظر یہ جملہ اس صورت حال پر منطبق کیا جاتا ہے جب ذمہ داررانہ مناصب پر فائز افراد ( یا ادارے ) موجود صورت حال میں غفلت کا شکار ہوں اور اس پر مطمئن بھی ہوں۔سقوط بغداد ہو یا سقوط ڈھاکہ ان ہی غفلتوں کے تسلسل کے ناگزیر نتائج کی صورت سامنے آئے باعث عبرت آئے ہیں۔تاریخ میں موجود یہ واقعات ان کے اسباب اور نتائج اگرچہ اس بات کے متقاضی ہیں کہ
مزید پڑھیے


کوئی تو صورت ہو بہتری کی !

اتوار 12 مارچ 2023ء
ڈاکٹر محمد سلیم شیخ
سیاسی سطح پر موجود انتشار کسی صورت کم نہیں ہورہا ہے اور نہ ہی سیاسی قیادت کی جانب سے اسے کم کرنے کی کوئی سنجیدہ کوشش سامنے آئی ہے۔اس بات کی تکرار تو سب ہی کرتے ہیں کہ ملک کی معیشت کی بہتری کے لئے سیاسی استحکام نہایت ضروری ہے مگر اس کے قیام کے لئے جن اقدامات کی ضرورت ہے اس کے لئے کوئی بھی تیار نہیں ۔ سیاسی ومعاشی بگاڑ کی جو کیفیت آ ج اس ریاست کو درپیش ہے وہ باعث تشویش ہونے کے ساتھ ساتھ درست اور دور رس فیصلوں کی متقاضی ہے۔ اوران فیصلوںکے
مزید پڑھیے


الیکشن ہو ہی جائیں تو بہتر ہے !

هفته 04 مارچ 2023ء
ڈاکٹر محمد سلیم شیخ
سپریم کورٹ کی ایک پانچ رکنی بنچ نے از خود نوٹس لیتے ہوئے پنجاب اور خیبر پختون خوا کی تحلیل شدہ اسمبلیوں کے انتخابات نوے روز کی طے شدہ مدت میں کرائے جانے کا فیصلہ سنادیا ہے اور اس ضمن میں الیکشن کمیشن کو مشاورت کے ذریعہ تاریخ کے تعین کا پابند کر دیا ہے ۔ اس بنچ کے دو ارکا ن نے اختلاف کرتے ہوئے یہ نکتہ اٹھایا کہ اس معاملے پر سپریم کورٹ کا ا ز خود نوٹس لیا جانا ہی غلط ہے کیونکہ یہ معاملہ پہلے ہی ہائی کورٹس میں زیر سماعت ہے۔اس سے
مزید پڑھیے


جمہوری سیاست: سیاسی کارکن اور قیادت

جمعه 03 مارچ 2023ء
ڈاکٹر محمد سلیم شیخ
پاکستان میں جمہوری سیاست میں بار بار کی رخنہ اندازیوں اور اس کی عدم پختگی کے باوجود ملک کی سیاست سے عام شہری کی دلچسپی اور وابستگی حیرت انگیز حد تک بہت زیادہ ہے۔ اس سے بھی زیادہ حیرت انگیز بات یہ ہے کہ اتنی زیادہ دلچسپی اور وابستگی کے باوجود سیاست اور سماج میں جمہوری رویوں کا اتنا ہی فقدان اور کمی دیکھنے میں آرہی ہے۔سیاسی قائدین ہوں یا سیاسی کارکن ،مذہبی واعظین ہوں یا ان کے مقلدین،صحافی ہوں یا ان کے قارئین سب بحیثیت مجموعی جمہوری رویوں اور اقدار سے انحراف کا شکار ہیں ۔جمہوری سیاسی نظام محض
مزید پڑھیے


تبدیلی کا درست راستہ

هفته 25 فروری 2023ء
ڈاکٹر محمد سلیم شیخ
پاکستان کی ریاست اس وقت ایک عجیب بحران کا شکار ہے ۔ عوام کے بڑھتے ہوئے مسائل کچھ اور ہیں جب کہ حکمرانوں اور اداروں کی توجہ کچھ اور معاملات پر ہے ۔لگتا ہے سب بند گلی میں پہنچ گئے ہیں اور اس سے نکلنے کا کوئی راستہ کسی کو بھی سجھائی نہیں دے رہا یا اس سے نکلنا ہی کسی کا مقصود نہیں۔ سیاسی ادارے تو کبھی مضبوط نہیں تھے مگر اب ریاستی ادارے ( فوج،بیوروکریسی اور عدلیہ ) بھی سیاسی معاملات میں الجھ کر تنازعات کا شکار ہو رہے ہیں۔ اداروں کی
مزید پڑھیے








اہم خبریں