Common frontend top

ڈاکٹر محمد سلیم شیخ


تاریخ کی درستی


سابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے اپنے الوداعی خطاب میں جہاں کچھ اعترافات کئے وہاں انہوں نے قوم سے کچھ شکوہ بھی کیا ۔انہوں نے اس بات کو تسلیم کیا کہ فوج پاکستان کے سیاسی معاملات میں دخل اندازی کرتی رہی ہے تاہم پچھلے سال فروری سے فوج نے خود کو سیاسی معاملات سے علیحدہ رہنے کا فیصلہ کر لیا ہے ۔اسی کے ساتھ ساتھ انہوں نے اس بات کا شکوہ کیا کہ قوم نے سابقہ مشرقی پاکستان میں خانہ جنگی کے دوران
جمعرات 08 دسمبر 2022ء مزید پڑھیے

بحرانوں میں گھری سیاست

هفته 03 دسمبر 2022ء
ڈاکٹر محمد سلیم شیخ
ایک بار پھر پاکستان سیاسی بحران کی زد میں ہے ۔ اس سال اپریل میں جب تحریک عدم اعتماد کے ذریعہ تحریک انصاف کی وفاقی حکومت ختم ہوئی تب سے عمران خان نے اپنی احتجاجی سیاست سے ملک میں ایک غیر یقینی کیفیت اور سیاسی اضطراب پیدا کر رکھا ہے۔ان کی جانب سے اختیار کردہ نت نئے بیانیوں سے ملک مسلسل سیاسی بحران میں ہے ۔پہلے امریکی سائفراور غیر ملکی سازش کا بیانیہ،پھر امپورٹڈ حکومت کی طعنہ زنی،اس کے بعد فوج کے سپہ سالار کی تعیناتی میں میرٹ کا شور،اور اب قومی اسمبلی کے بعد پنجاب اور خیبر پختون خوا
مزید پڑھیے


پاکستان مسلم لیگ (نواز) کا سیاسی مستقبل…(2)

جمعرات 01 دسمبر 2022ء
ڈاکٹر محمد سلیم شیخ
2018 میں عمران خان کی حکومت کے قیام کے بعد ان پر ایک بار پھر ابتلا کا دور شروع ہوا ، جیل گئے اور پھر بیمار ہوئے ۔ نومبر 2019 میں انہیں عدالت سے ضمانت پر علاج کے لئے لندن جانے کی ا جازت ملی ۔ اب 2022 کا نومبر بھی شروع ہو چکا ہے وہ اب بھی ملک سے باہر ہیں علاج تو ایک بہانہ تھا وہ ایک بار پھر اسٹیبلشمنٹ کے تعاون اور مدد سے خود کو مزید کسی ابتلا اور مشکل سے بچانے میں کامیاب ہوگئے اور ایک بار پھر ان کے اندر کا تاجر
مزید پڑھیے


پاکستان مسلم لیگ (نواز) کا سیاسی مستقبل

بدھ 30 نومبر 2022ء
ڈاکٹر محمد سلیم شیخ
13 سیاسی جماعتوں کے اتحاد پر مبنی موجودہ وفاقی حکومت جس کی سربراہی پاکستان مسلم لیگ نواز کے صدر شہباز شریف کر رہے ہیں مشکل ترین سیاسی ومعاشی حالات سے نبرد آزما ہے۔اہم تر بات یہ ہے کہ عمران مخالف یہ سیاسی اتحاد محض وفاق میں ہی حکومت قائم کر پایا۔خیبر پختون خوا ، پنجاب ، آزاد کشمیر اور گلگت و بلتستان میں پاکستان تحریک انصاف کی حکومتیں ہی قائم رہیں ۔ جب کہ سندھ میں پاکستا ن پیپلزپارٹی کی حکومت اور بلوچستان میں قبائلی سرداروں اور دیگر سیاسی جماعتوں کے اشتراک سے کمزور حکومتوں کے بننے اور بگڑنے
مزید پڑھیے


مثبت سیاسی رویوں کی ضرورت

پیر 28 نومبر 2022ء
ڈاکٹر محمد سلیم شیخ
24 نومبر کی شام جب یہ خبر آنی شروع ہوئی کہ صدر مملکت جناب عارف علوی نے چیف آف آرمی اسٹاف اور چیئر مین جوائنٹ چیف آف اسٹاف کمیٹی کے اہم مناصب پر وزیر اعظم کے تجویز کردہ ناموںکی توثیق کردی ہے،تواس خبر کے ساتھ ہی شکوک و شبہات کی وہ دھند بھی چھٹ گئی جو گزشتہ کئی مہینوں سے پاکستان کے سیاسی منظر پر چھائی ہوئی تھی۔پاکستان میں چیف آف آرمی اسٹاف کی تقرری ہمیشہ ہی اہمیت کی حامل رہی ہے۔تاہم اس دفعہ اس تقرری کے موقع پر سیاسی سطح پر جو ہنگامہ خیزی رہی اس سے ایسا لگا
مزید پڑھیے



کراچی میں بلدیاتی انتخابات سے فرار کیوں ؟

منگل 22 نومبر 2022ء
ڈاکٹر محمد سلیم شیخ
سندھ میںدوسرے مرحلے کے لئے ہونے والے بلدیاتی انتخابات سے متعلق صوبائی حکومت کی التوا کی درخواست پر سندھ ہائی کورٹ نے اپنا محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے الیکشن کمیشن کو دو ماہ کے اندر انتخابات کے انعقاد کے لئے ہدایت جاری کی ہیں۔ ابتدائی طور پر دوسرے مرحلے کے یہ انتخابات جولائی 2022 میں ہونا تھے ۔جو مسلسل التوا کا شکار ہوتے رہے۔ سندھ میں منتخب بلدیاتی نمائندوں کی مدت اگست 2020 میں ختم ہو گئی تھی۔پہلے یہ کرونا کی وبا کے باعث نہیں ہو سکے۔اس کے بعدحکومت سندھ کی عدم دلچسپی کے باعث اس پر مزید کوئی پیشرفت نہیں
مزید پڑھیے


اتحادی حکومت کا سیاسی میزانیہ

هفته 19 نومبر 2022ء
ڈاکٹر محمد سلیم شیخ
اس سال اپریل میں ہو نے والی حکومت کی تبدیلی( ( REGIME CHANGE نے پاکستان کی سیاست کو ایک بحران سے دوچار کر رکھا ہے۔یہ تبدیلی سیاسی ،قانونی یا آئینی طور پر کتنی ہی درست کیوں نہ ہو ۔حقیقت تو یہ ہے کہ اس تبدیلی سے پاکستان کی پہلے سے موجود مشکلات میں اضافہ ہی ہوا ہے۔ یہ بات بھی اگرچہ درست ہے کہ عمران خان کی حکومت جن دعووں اور وعدوں کے ساتھ 2018 میں قائم ہوئی تھی وہ انہیں اپنے پونے چار سالہ دور میں میں پورا کرنے سے قاصر رہی۔ اپنی اس کارکردگی اور روزانہ کی
مزید پڑھیے


کہیں دیر نہ ہو جائے

جمعه 11 نومبر 2022ء
ڈاکٹر محمد سلیم شیخ
وہی ہو ا جس کے خدشات لانگ مارچ کے شروع میں سامنے آرہے تھے۔وزیر آباد میں عمران خان کے کنٹینر پر فائرنگ کے نتیجے میں ایک شخص جاں بحق ہوا ، عمران خان کی ٹانگ پر گولیاں لگیں اورکچھ لوگ زخمی بھی ہوئے۔اللہ کا شکر ہے کہ اس نے قوم کو کسی بڑے سانحہ سے محفو ظ رکھا ۔ جو شخص جاں بحق ہوا اور جس طرح اس کے بچوں کی تصویر میڈیا پر آئی ہے اسے دلوں کو دہلانے اور ذہنوں کو جھنجوڑنے کے لئے کافی ہونا چاہیے۔ مگر شائد
مزید پڑھیے


ہجوم کی حکمرانی

پیر 07 نومبر 2022ء
ڈاکٹر محمد سلیم شیخ
گزشتہ دنوں کراچی میں ایک المناک واقعہ رونما ہوا جس میں نجی فون کمپنی کے دو ملازمین شک کی بنیاد پر ہجوم کے ہاتھوں مار دئیے گئے۔علاقے کے لوگوں کے مطابق انہیں بچوں کا اغوا کار سمجھا گیا تھا ۔کراچی میں اس سے قبل بھی لوگوں کے ہاتھوں اسٹریٹ کرائم میں ملوث ڈاکوئوں کو موقع پر ہی سزا دینے کے واقعات رپورٹ ہوتے رہے ہیں یہ رجحان ملک کے دیگر شہروں میں بھی دیکھنے میں آیا ہے جہاں موقع پر ہی لوگوں نے مختلف الزامات کی بنیاد پر اپنی صوابدید پر سزائیں دی
مزید پڑھیے


سیاست دانوں کی دو عملی

جمعرات 03 نومبر 2022ء
ڈاکٹر محمد سلیم شیخ
سیاسی بحران بڑھتا ہی جا رہا ہے۔مسائل الجھ رہے ہیں اور انتشار بڑھ رہا ہے ۔ یہ بحران سیاست دانوں کا ہی پیدا کردہ ہے،کوئی بھی سیاسی جماعت اور سیاستدان ملک کو اس بحرانی کیفیت سے نکالنے کے لئے کوشاں نہیں ۔پاکستان میں یہ صورت حال پہلی بار نہیں ہوئی۔پاکستان میں سیاسی قیادت یا تو کسی بحرانی کیفیت سے نکلنے کی اہلیت سے محروم ہے یا بوجوہ بحران سے نکلنا ہی نہیں چاہتی۔ موجودہ سیاسی بحران جس کا آغاز اس سال کے شروع میں ہوا اور اس میں شدت اپریل میں عمران
مزید پڑھیے








اہم خبریں